Sunday September 14, 2025

پی ٹی ایم کی غیر متشدد تحریک کے باعث انکے خلاف کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا،ڈی جی آئی ایس پی آر

پی ٹی ایم کی غیر متشدد تحریک کے باعث انکے خلاف کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا،ڈی جی آئی ایس پی آر

راولپنڈی (نیوزڈیسک) ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے پشتون تحفظ موومنٹ کے خلاف ایکشن نہ لینے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ ہمیں کہا جاتا ہے کہ فوج پی ٹی ایم کے خلاف قدم نہیں اٹھاتی تو اسکی سب سے بڑی وجہ انکی عدم تشدد کی پالیسی ہے۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ کچھ عرصے میں قبائلی علاقوں سے منظور پشتین کی قیادت میں

ایک تحریک سامنے آئی ہے۔ یہ تحریک نہ صرف پشتونوں کے حقوق کے تحفظ کا نعرہ بلند کرتی ہے بلکہ فوج کے خلاف کھل کر پراپیگنڈا بھی کرتی ہے۔پی ٹی ایم کے جلسوں میں آرمی مخالف نعرے معمول کی بات ہے ۔کچھ ذرائع کے مطابق پشتون تحفظ موومنٹ کو افغانستان اور را کی جانب سے حمایت ملنے کے شواہد بھی ملے ہیں۔اس کے بعد فوج پر دباو تھا کہ پی ٹی ایم کے خلاف کاروائی کی جائے تاہم فوج نے کسی بھی قسم کی کاروائی کرنے سے اجتناب برتا۔ تاہم فوج کے ترجمان نے بارہا پی ٹی ایم سے منسلک لوگوں کو خبردار کیا کہ ان کی سرگرمیاں ملک کے مفاد میں نہیں ہیں۔تاہم یہ ایک بڑا سوال تھا کہ فوج ایسا کرنے سے اجتناب کیوں کر رہی ہے۔آج میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے پی ٹی ایم کی عدم تشدد کی پالیسی کو انکے خلاف کسی بھی قسم کی کاروائی نہ ہونے کی وجہ قرار دے دیا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نجی ٹی وی سے بات چیت کررہے تھے۔ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ پشتون تحفظ موومنٹ کے خلاف کاروائی کرنے کے لیے دباو موجود تھا مگر اس کے باوجود ان کے خلاف کسی قسم کی کوئی کاروائی اس لیے نہیں کی گئی کہ ان کی تحریک تشدد سے پاک ہے اور عدم تشدد کی پالیسی پر گامزن ہیں۔انکا کہنا تھا کہ پی ٹی ایم کی جانب سے اپنے مطالبات کو منوانے کے لیے تشدد کا راستہ اپنایا جاتا تو ان کے خلاف ضرور کاروائی عمل میں لائی جاتی۔