عمران خان کی بات سچ ثابت ہوگئی ۔۔۔۔ امریکہ کا افغانستان کے حوالے سے وہ فیصلہ جو کپتان نے سالوں پہلے بتا دیا تھا
نیو یارک(ویب ڈیسک) ٹرمپ انتظامیہ نے افغانستان میں اپنی پالیسی میں واضح تبدیلی لاتے ہوئے اپنے فوجیوں کی تعداد میں قابل ذکر کمی کرنے کا حکم دیا ہے،، جنگی جنون مین مبتلا امریکہ کو اپنی پالیسی ناکام ہوتی نطر آنے لگی ہے ،، پاکستان کے موجودہ وزیراعظم نے بار بار یہی کہا ہے کہ افغانستان کا فوجی حل نہیں نکل سکتا،،امریکہ کی جانب سے افغان پالیسی
میں واضح تبدیلی کا فیصلہ ایک ایسے وقت کیا گیا ہے کہ جب 17 برس میں پہلی بار اس نے افغان طالبان سے براہ راست بات چیت کی ہے جس کے بارے میں افغان طالبان کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اس میں امریکی فوج کے انخلا پر بات ہوئی ہے،، خیال رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے یہ فیصلہ ایک ایسے وقت کیا گیا ہے جب صدر ٹرمپ کی جانب سے شام سے امریکی افواج کی واپسی کے اعلان کے اگلے ہی دن ان کے وزیرِ دفاع جیمز میٹس مستعفی ہو گئے ہیں،،امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ صدر ٹرمپ نے محکمۂ دفاع کو حکم دیا ہے کہ وہ افغانستان سے آئندہ مہینوں میں تقریباً سات ہزار کے قریب فوجیوں کو نکال لیں،،صدر ٹرمپ کی جانب سے یہ اعلان 17 سالہ افغان جنگ کی پالیسی میں اچانک تبدیلی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے کیونکہ امریکہ اور افغان طالبان کے درمیان پہلی بار براہ راست مذاکرات ہو رہے ہیں تاکہ تنازعے کا پرامن حل نکالا جا سکے،، جبکہ پاکستان کے موجودہ وزیراعظم نے بار بار یہی کہا ہے کہ افغانستان کا فوجی حل نہیں نکل سکتا