اسلام آباد نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے جنرل (ر) امجد شعیب نے کہا کہ ملک میں پورنوگرافی کا ایک ریکٹ موجود ہے جس میں غالباً ایم این اے وسیم احمد کے ملوث ہونے کی افواہیں چل رہی ہیں، اللہ جانے یہ درست ہے یا نہیں۔ ان سے متعلق یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ وہ ملک سے باہر فرار ہو گیا ہے، اب پتہ نہیں یہ خبریں درست ہیں یا نہیں، لیکن اگر درست ہیں تو پھر ملزم عمران کا کردار تو رائی کے برابر ہو گا۔ہو سکتا ہے کہ اس نے
اس بچی کو بہلا پھُسلا کر وہاں تک پہنچایا ہو۔ یہ بھی ممکن ہے کہ پولیس نے اس کو بیانات یاد کروائے ہوں، باہر اکاؤنٹس سے متعلق بھی خبریں آ رہی ہیں لیکن عمران کو ان پڑھ آدمی ہے ، وہ اکاؤنٹس آپریٹ نہیں کر سکتا، سو اس کے نام پر لازماً ایسے لوگ موجود ہیں جو بااثر ہیں اور باہر کے ممالک میں ایسے کام کررہے ہیں، میں پنجاب حکومت پر اعتماد نہیں کر سکتا، مجھے خدشہ ہے کہ یا تو یہ کیس ٹھپ کر دیا جائے گا یا پھر یہ لڑکا مار دیا جائے گا کیونکہ یہ کیس وہی ہے جو قصور میں بچوں کےپورنوگرافی اسکیںڈل کی شکل میں سامنے آیا تھا جسے رانا ثنا اللہ نے زمین کا تنازعہ کہہ کر دبا دیا تھا ، اگر اسی وقت اس ریکٹ کو پکڑ لیا جاتا تو آج قصور میں یہ صورتحال دیکھنے کو نہ ملتی۔