عمران حکومت کا بڑا فیصلہ ۔۔۔ نیب کو اہم ترین اختیار سے محروم کر دیا
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)حکومت نے ای سی ایل میں نام ڈالنے کے حوالے سے طریقہ کارتبدیل کرنےکافیصلہ ہے۔اس حوالے سے وزارت داخلہ نے سفارشات تیار کرلیں،قائمہ کمیٹی کل جائزہ لے گی۔ٹرائل کورٹ یاعدالت عظمیٰ کی ہدایت پرنام ای سی ایل میں شامل کیاجائےگا۔ ای سی ایل میں نام ڈالنے کااختیارسیکریٹری داخلہ کودینے کی سفارش کی گئی ہے۔جب کہ اس
سے پہلے اختیارمجازاتھارٹی کوحاصل تھا۔نئی سفارشات میں لفظ مجازاتھارٹی کی جگہ سیکریٹری د اخلہ لکھنے کی تجویزبھی پیش کی گئی ہے۔ چھان بین اورتحقیقات کی سطح پرکسی کانام ای سی ایل میں نہیں ڈالاجاسکے گا۔3 سال سے ای سی ایل میں شامل نام نکالنے کی تجویزبھی دی گئی ہے۔یہ بھی سفارش کی گئی ہے کہ ان کے نام نکالے جائیں گے جن کے حوالے سے عدالتی حکم موجودنہیں ہوگا۔نام ای سی ایل میں ڈالنے سے 7 روزپہلے متعلقہ شخص کوآگاہ کرناہوگا۔ جبکہ دوسری جانب وزیراعظم کی کابینہ نے 100 روزہ پلان کے بیشتر اہداف حاصل کر لیے، وفاقی وزیر مراد سعید کارکردگی کے لحاظ سے دیگر وزرا سے آگے نکل گئے۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم کی جانب سے اعلان کیے جانے والے 100 روزہ پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے کابینہ اراکین کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا جس میں رپورٹ پیش کی گئی۔وزیراعظم کی جانب سے دیے گئے بیشتر اہداف حاصل کرلیے گئے، وزیرمملکت برائے مواصلات مراد سعید کارکردگی میں اول نمبر پر رہے انہوں نے 1 ارب روپے کی زمین قبضہ مافیا سے واگزار کروائی۔کارکردگی سے متعلق اجلاس میں بتایا گیا کہ عمران خان کی ہدایت پر وزیراعظم ہاؤس کی سیکڑوں گاڑیاں نیلام کی گئیں جن سے حاصل ہونے والی 11 کروڑ روپے کی رقم قومی خزانے میں جمع کرائی گئی۔اجلاس میں بتایا گیا کہ ملک بھر کے 6 بڑے پروجیکٹ کے آڈٹ کا عمل شروع کردیا گیا،اس ضمن میں ٹھیکوں میں خوردبرد کی تحقیقات کے لیے فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی سے رابطہ بھی کرلیا گیا جبکہ آئندہ ٹھیکے دینے کے لیے ای ٹینڈرنگ، ای بڈنگ اور ای بلنگ لانے کا بھی اعلان کیا گیا۔کابینہ نے سڑکوں کی تعمیر کے 5بڑے منصوبےشروع کرنے کی منظوری دی جن میں نادرن بائی پاس کراچی، سکھر حیدرآباد کی، چکدرہ کالام شاہراہ شامل ہے۔ کارکردگی رپورٹ وزیراعظم کو پیش کی جائے گی جبکہ دیگر وزرا کو بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے کاموں کی پیشرفت سے متعلق عمران خان کو آگاہ کریں۔یاد رہے کہ عام انتخابات 2018 سے قبل 20 مئی کو پاکستان تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان نے سو دن کی منصوبہ بندی کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ 100 دن کا منشور دے دیا ہے، یہ منشور ہماری سمت کا تعین کررہا ہے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس کے پی میں حکومت کا تجربہ ہے، وفاقی حکومت مل جاتی تو ہماری ایسی تیاری نہ ہوتی، ہم نے کے پی میں 5سال حکومت کرکے سیکھا ہے۔سربراہ تحریک انصاف نے مزید کہا تھا کہ سو دن کے پلان کا مقصد حکومت کی
تمام پالیسیاں بنانا ہے، سو دن کے پلان میں سوا3کروڑ سرکاری اسکولوں کے بچوں کی تعلیم پر توجہ دینی ہے، مدارس کے25لاکھ بچوں کو اعلیٰ تعلیم دینی ہے، مدارس کے بچوں کو بھی ڈاکٹر بنانا ہے، ہم نے نچلے طبقے کو اوپر لانا ہے، بیورو کریسی کو غیرسیاسی کیا جائے گا، سرکاری اسپتالوں کو ٹھیک کرنے گئے تو مافیا کا سامنا کرنا پڑا۔