اسلام آباد (ویب ڈیسک) پاکستان اور روس کے درمیان 10 ارب ڈالر کے آف شور گیس پائپ لائن پراجیکٹ کے معاہدے پر جلد دستخط کر دیے جانے کا امکان، روس کا ایک اعلیٰ سطحی وفد آف شور گیس پائپ لائن پراجیکٹ اور نارتھ سائوتھ گیس پائپ لائن پراجیکٹ پر مذاکرات کیلئے جلد پاکستان کا دورہ کرے گا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان اور روس کے درمیان 10 ارب ڈالر کے آف شور گیس پائپ لائن پراجیکٹ کے معاہدے سے متعلق ایم او یو پر دوطرفہ بات چیت جاری ہے، روس کا ایک اعلیٰ سطحی وفد آف شور گیس پائپ لائن پراجیکٹ اور نارتھ سائوتھ گیس پائپ لائن پراجیکٹ پر مذاکرات کیلئے جلد پاکستان کا دورہ کرے گا۔انٹر سٹیٹ گیس سسٹمز پرائیویٹ لمیٹڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر مبین صولت نے بتایا ہے کہ روس کی توانائی کی بڑی کمپنی گاز پروم کے ساتھ ایم او یو کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔مبین صولت کا مزید کہنا ہے کہ پاکستان کے توانائی کے شعبہ اور آف شور پائپ لائن جیسے اہم منصوبوں میں روس کی سرمایہ کاری سے علاقائی رابطہ کاری کو فروغ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ آف شور پائپ لائن معاہدہ کیلئے ایم او یو کے علاوہ 2 ارب ڈالر کے نارتھ سائوتھ گیس پائپ لائن پراجیکٹ سے متعلق امور پر مذاکرات کیلئے روس کا ایک اعلیٰ سطحی وفد جلد پاکستان کا دورہ کرے گا۔ایم او یو پر دستخط ہونے کے بعد آف شور گیس پائپ لائن پراجیکٹ کیلئے فزیبلٹی سٹڈی آئندہ سال شروع ہو گی۔ نارتھ سائوتھ پائپ لائن پراجیکٹ کے حوالہ سے انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں نمایاں پیشرفت ہو چکی ہے اور بِلڈ اون آپریٹ ٹرانسفر سے متعلق دوطرفہ مذاکرات اہم دور میں داخل ہو گئے ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان معاہدہ طے پا جانے اور پھر اس کی تکمیل کے بعد پاکستان میں کئی دہائیوں تک گیس کی ضروریات پوری کی جا سکیں گی۔ پاکستان اور روس کے درمیان 70 برسوں کے دوران طے پانے والا یہ سب سے بڑا معاہدہ بھی ہوگا۔