Thursday September 18, 2025

نوازشریف اور مریم نواز کا 13 جولائی کو اسلام آباد کی بجائے لاہور آنے کا فیصلہ

لاہور (نیوزڈیسک) نوازشریف اور مریم نواز کا 13 جولائی کو اسلام آباد کی بجائے لاہور آنے کا فیصلہ، ن لیگ کے تمام ٹکٹ ہولڈرز کو 13 جولائی کو نواز شریف کے استقبال کیلئے لاہور ائیرپورٹ پہنچنے کا حکم، استقبال کے انتظامات کے معاملات حمزہ شہباز سنبھالیں گے۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے لندن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے 13 جولائی کو ملک واپس آنے کا اعلان کیا ہے۔ مریم نواز کا کہنا ہے کہ پہلے ہمارا فیصلہ تھا کہ والدہ کے ہوش میں آنے تک واپس نہیں آئیں گے، تاہم

اب ڈاکٹرز نے امید دلائی ہے کہ آئندہ چند دنوں میں والدہ ہوش میں آجائیں گی، لہٰذا ہم جمعے کو پاکستان واپس آئیں گے۔ اس سے قبل مریم نواز نے کہا تھا کہ عدالتی فیصلے کا وکلاء جائزہ لے رہے ہیں اور ہم 10 دن سے پہلے ہی وطن واپس آجائیں گے۔ جبکہ نواز شریف اور مریم نواز نے 13 جولائی کو اسلام آباد کی بجائے لاہور آنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مریم نواز نے ن لیگ کے تمام ٹکٹ ہولڈرز کو 13 جولائی کو نواز شریف کے استقبال کیلئے لاہور ائیرپورٹ پہنچنے کا حکم دیا ہے۔ جبکہ نواز شریف اور مریم نواز کے استقبال کے انتظامات کے معاملات حمزہ شہباز سنبھالیں گے۔ دوسری جانب مریم نواز کا مزید کہنا ہے کہ برطانوی ادارے پاکستانی اداروں کوپہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ کوئی غیرقانونی کام نہیں ہے۔ برطانوی عدالت ٹرسٹ ڈیڈ کومستر د نہیں کرسکتی۔ٹرسٹ ڈیڈ برطانوی قانون کے مطابق ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر نیب نے یہاں لندن میں کاروائی کی توسچ سامنے آنے کا خدشہ ہے۔اسی لیے نیب والے ایسا کبھی نہیں کریں گے۔انہوں نے ایک سوال پرکہا کہ جس طرح کا فیصلہ آیا ہے اس کے بعد انصاف کی کیا امید کریں؟فیصلے خلاف اپیل کیلئے مشاور تجاری ہے۔وکلاء قانونی پہلوؤں کاجائزہ لے رہے ہیں۔ میں چاہتی ہوں کہ یہاں بھی تحقیق ہونی چاہیے۔۔مریم نواز نے کہا کہ 10دن کی مہلت سے پہلے ہی پاکستان چالے جائیں گے۔ واضح رہے احتساب عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نوازشریف ، ان کی صاحبزادی مریم نوازاور ان کے دامادکیپٹن رصفدر کوایک سال سزا سنا دی ہے۔۔مریم نواز کوجعلی دستاویزات تیار کرنے پر دھوکہ دہی ثابت ہوئی ہے جس پرانہیں سات سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ احتساب عدالت

نے نوازشریف کو10سال قید کی سزا،8ملین پاؤنڈ جرمانہ ، مریم نواز کو7سال قید،2ملین پاؤنڈ کا جرمانہ اور کیپٹن ر صفدر کوایک سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے پاناما کیس میں ایون فیلڈ ریفرنس کافیصلہ سنادیا ہے، عدالت نے قرار دیا کہ ،قطری خط جھوٹا اور جعلی تھا،احتساب عدالت نے نوازشریف کی تمام جائیداد ضبط کرنے اورایون فیلڈ اپارٹمنٹس کی قرقی کاحکم دے دیا ہے۔ واضح رہے احتساب عدالت نے 3جولائی کوایون فیلڈریفرنس کا فیصلہ محفوظ کیاتھا۔مسلم لیگ ن کے قائدنوازشریف اور بچوں کے خلاف8ستمبر کو احتساب عدالت میں ریفرنسزدائر کیے گئے۔ریفرنس میں نوازشریف،، مریم نواز،، حسن اور حسین نواز سمیت کیپٹن رصفدر کو نامزد کیا گیا۔1426ستمبر 2017ء کو نوازشریف اور 9اکتوبر کومریم نواز پہلی بار احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔3نومبر کونوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن ر صفدر عدالت میں اکٹھے پیش ہوئے۔کیس میں 18گواہان نے اپنے بیانات قلمبند کروائے۔گواہان میں جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء بھی شامل تھے۔ تاہم واجد ضیاء نے نوازشریف کوایون فیلڈ ریفرنس میں براہ راست ملوث ہونے کا بیان نہیں دیا۔ ستمبر2017ء کوعدالت میں کیس کی پہلی سماعت ہوئی ،ساڑھے نو مہینے کیس کوسنا گیا۔