اسلام آباد : سابق وزیراعظم نوازشریف اوران کی صاحبزادی مریم نواز کی جانب سے ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ مؤخر کرنے کی درخواست مسترد کردی گئی۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ مؤخر کرنے کی درخواست پر سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیرکررہے ہیں۔ مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف اور ان کی بیٹی مریم نواز کی جانب سے عدالت میں ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ موخر کرنے کی
درخواست مسترد کردی گئی۔ احتساب عدالت میں شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس پر9 مہینے اور 20 دن جاری رہنے والے ٹرائل کا فیصلہ آج ساڑھے 12 بجے تک سنایا جائے گا۔ اس سے قبل آج عدالت میں سماعت کے آغاز پرمریم نواز کے وکیل امجد پرویز نے سماعت کے آغاز پر فیصلہ مؤخرکرنے کی درخواست پردلائل دیتے ہوئے کہا کہ نوازشریف اورمریم نواز اشتہاری نہیں ہیں۔ سابق وزیراعظم کی صاحبزادی کے وکیل نے کہا کہ 7دن بعد نوازشریف اور مریم نوازعدالت میں پیش ہوجائیں گے جس پر ڈپٹی پراسیکیوٹرنیب سردار مظفر نے کہا کہ محفوظ فیصلہ مؤخرنہیں کیا جاتا۔ سردارمظفرعباسی نے کہا کہ 3 جولائی کوعدالت نے نوازشریف، مریم نوازکی طلبی کا نوٹس دیا جبکہ نوازشریف، مریم نوازکو6 جولائی کوطلب کیا گیا تھا۔ ڈپٹی پراسیکیوٹرنیب لاہوررہائش گاہ پرطلبی کا نوٹس بھجوایا لیکن وہ پیش نہیں ہوئے، درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کی جائے۔ احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نوازشریف، ان کی صاحبزادی مریم اور داماد کیپٹن محمد صفدر کے خلاف درخواست پرفیصلہ محفوظ کیا تھا۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں فیصلہ سنائے جانے کے موقع پرضلعی انتظامیہ نے رینجرز کو طلب کررکھا ہے، 500 رینجرز اہلکار اور 1400 پولیس اہلکار بھی تعینات ہیں۔ احتساب عدالت جانے والے تمام راستے عام ٹریفک کے لیے بند کردیے گئے ہیں اور اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ ہے۔ سو سے زائد پیشیاں بھگتنے اور چار
سو گھنٹے دلائل کی سولی پر چڑھے رہنے والے ملزمان سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف اور صاحب زادی مریم نواز کا انجام کیا ہوگا، کیا نواز کو سزا ہوگی، قوم کی نظریں احتساب عدالت پر لگی ہوئی ہیں۔