Thursday September 18, 2025

مریم نواز کا آزاد حیثیت سے الیکشن لڑنے کا اعلان ، شیر کے نشان کی بجائے کس نشان سے میدان میں اتریں گی ؟بڑا فیصلہ کر لیا

لندن(سی پی پی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی رہنماء مریم نواز نے کہا ہے کہ اگر عوام کی رائے تبدیل ہوتی توپری پول دھاندلی نہ کی جاتی، ووٹرز کوخریدا نہیں جاسکتا، ووٹرشیر پرہی مہر لگائے گا،جس امیدوار پرنواز شریف کاہاتھ ہوگا وہی امیدوار جیتے گا، والدہ کی صحت بہتر ہے،واپسی والدہ کی صحت سے مشروط ہے۔لندن ہارلے اسٹریٹ اسپتال کے باہر انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ والدہ کلثوم نواز کی طبیعت میں کچھ بہتری آئی

ہے۔والدہ کے انفیکشن پرقابو پالیا گیا ہے۔پاکستان واپس ضرور جائیں گے۔تاہم وطن واپسی والدہ کی صحت سے مشروط ہے۔انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ نوازشریف نے عوام کے سامنے ملک کے مسائل رکھے۔۔نوازشریف کا بیانیہ گھر گھر پہنچ چکا ہے۔مریم نواز نے کہا کہ 2018ء کا الیکشن ریفرنڈم ہے۔عوام خوب جانتے ہیں کہ کس کوووٹ ڈالنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کونشانہ بنایا جارہا ہے۔ن لیگ کو عوام سے دور نہیں کیا جاسکتا۔ اگر عوام کی رائے تبدیل ہوتی توالیکشن سے پہلے پری پول دھاندلی نہ ہوتی۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم جمہوریت کیلئے اچھا فیصلہ کرے گی۔ووٹرز کوخریدا نہیں جاسکتا۔مسلم لیگ ن کا ووٹرشیر پرہی مہر لگائے گا۔ مریم نواز نے واضح کیا کہ جس امیدوار پرنواز شریف کاہاتھ ہوگا وہی امیدوار جیتے گا۔دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ ن لیگی رہنماء مریم نواز نے این اے 125سے آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔جس کے تحت الیکشن کمیشن مریم نواز کوپنسل کا انتخابی نشان الاٹ کردیا ہے۔ اس کے برعکس مسلم لیگ ن کے پارلیمانی بورڈ نے مریم نواز کواین اے 127سے پارٹی ٹکٹ جاری کررکھا ہے۔تاہم اب مریم نواز این اے 125میں آزاد حیثیت میں پی ٹی آئی امیدوار ڈاکٹریاسمین راشد کے مقابلے میں الیکشن لڑیں گی۔جبکہ پارٹی ٹکٹ پراین اے 127میں پی ٹی آئی امیدوار جمشید چیمہ کے مقابلے میں میدان میں اتریں گی۔قبل ازیںپاکستان مسلم لیگ ن کی مرکزی رہنماء مریم نواز این اے 125سے آزاد

حیثیت میں الیکشن لڑیں گی، الیکشن کمیشن نے مریم نواز کوانتخابی نشان پنسل الاٹ کردیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مریم نواز دوبارہ اپنے آبائی حلقے سے میدان میں اترآئی ہیں۔ مریم نواز نے پارٹی کارکنان اور حلقے کے عوام کی خواہشات کو مدنظر رکھتے ہوئے این اے 125سے دوباہ الیکشن لڑنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔جس کے تحت مریم نواز نے این اے 125میں آزادحیثیت میں الیکشن لڑنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ دوسری جانب پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کی مرکزی رہنماء مریم نواز این اے 127سے ہی الیکشن میں حصہ لیں گی۔مریم نواز کواین اے 127سے پارٹی ٹکٹ جاری کیا گیا ہے۔ مریم نواز کے کاغذات نامزدگی واپس نہیں لیے جاسکے اسی لیے الیکشن کمیشن نے انہیں این اے 125سے بھی انتخابی نشان الاٹ کردیا ہے۔مریم نواز کوالیکشن کمیشن نے پینسل کا انتخابی نشان الاٹ کیا گیا ہے۔ دوسری جانب تحریک انصاف کی این اے 125میں انتخابی امیدوار ڈاکٹریاسمین راشد کا کہنا ہے کہ ہم نے خیبرپختونخواہ میں عوامی مسائل حل کیے۔ الیکشن میں تحریک انصاف کی جیت واضح ہے۔۔مریم نواز ہار کے خوف سے اپنا آبائی حلقہ چھوڑ کربھاگ گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حلقے کے عوام کوسوچنا ہوگا کہ مریم نواز کے والد اس حلقہ سے تین بار وزیراعظم منتخب ہوئے۔لیکن مریم نواز آج یہ انتخابی حلقہ کیوں چھوڑ گئی ہیں۔ کیونکہ مریم نوازکویقین ہے کہ وہ اس حلقے الیکشن نہیں جیت سکیں گی۔۔مسلم لیگ ن نے اس حلقے میں الیکشن جیتے لیکن عوام کیلئے کوئی ترقیاتی کام نہیں کروائے۔ واضح رہے مسلم لیگ ن کے پارلیمانی بورڈ نے مریم نواز کو این اے 127سے پارٹی ٹکٹ جاری رکھا ہے۔ جہاں مریم نواز کا مقابلہ پی ٹی آئی کے امیدوار جمشید چیمہ کے ساتھ ہوگا۔