اسلام آباد(سی پی پی ) عمران خان کا راولپنڈی کی ایپلٹ ٹریبونل کے سامنے پیش نہ ہونے کا فیصلہ، این اے 53 کی ایپلٹ ٹریبونل کی جانب سے تحریک انصاف کے سربراہ کو کل طلب کیا گیا تھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق آج اسلام آباد ایپلٹ ٹریبونل میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے انتخابی حلقیاین اے 53 میں الیکشن لڑنے کیخلاف اعتراضات پرکیس کی سماعت ہوئی۔عدالت میں وکیل جسٹس اینڈ ڈیموکریٹک پارٹی نے دلائل دیے کہ جمائما کی ٹویٹ لگائی ہیں، جس میں بچی کوسوتیلی بیٹی کہہ رہی ہیں۔۔عمران خان نے کاغذات نامزدگی
میں بیٹی ظاہر نہیں کیا۔ عمران خان نے کاغذات نامزدگی میں بنی گالہ کی 300 کنال اراضی کی قیمت ایک کروڑ 14لاکھ 71ہزار بتائی ہے۔جبکہ 2005ئ میں زمین کی قیمت 4 کروڑ 35لاکھ روپے تھے۔جس زمین کی قیمت 2005ئ میں زمین کی قیمت 4 کروڑ 35 لاکھ روپے تھی اب اس زمین کی قیمت اب ایک ارب ہونی چاہیے تھی۔جسٹس محسن نے سوال کیا کہ کیا وہ سمجھتے ہیں کہ موجودہ زمین کی ویلیو کم ہوگئی ہے؟ جس پروکیل جسٹس اینڈ ڈیموکریٹک پارٹی نے کہا کہ زمین کی مالیت کم کیسے کی گئی، آپ کوبہتر پتا ہے۔ جان بوجھ کرحقائق چھپائے گئے۔ صادق اور امین ڈکلیئر کردیا جائے تو کیا ہمیشہ رہے گا؟ جسٹس محسن اختر کیانی نے وکیل عمران خان سے پوچھا کہ کیا عمران خان نے کاغذات نامزدگی میں اپنی بیٹی ظاہرکی ہے؟ کیا آپ کے پاس کوئی تصدیق شدہ کاغذات ہیں؟ وکیل بابر اعوان نے دلائل دیے کہ اس سے متعلق کوئی تصدیق شدہ کاغذ نہیں ہیں۔جس پرجسٹس محسن اخترکیانی نے کہا کہ میرے پاس تصدیق شدہ کاغذات نہیں۔ میرے پاس فوٹوکاپیاں ہیں۔ وکیل بابر اعوان نے مزید دلائل دیے کہ پاکستان میں کوئی بھی کاغذات باقاعدہ طریقہ کارکے مطابق منگوائے جاتے ہیں۔ امریکی عدالت کے فیصلے میں بچی کی والدہ اورخالہ کا نام لکھا ہے۔ مخالفین کے دیے گئے کاغذات اور ثبوت کوڑا ہیں۔ عمران خان کا توکہیں نام نہیں لکھا،یہ
عمران عمران کہہ رہے ہیں۔ساڑھے 26 سال کی لڑکی ہے وہ ابا نہیں کہہ رہی،محلے والے کہہ رہے ہیں۔اس لڑکی کو اپنے والد کا نام تو پتا ہونا چاہیے۔ اس نے اپنے نام کے آگے ‘‘خان ‘‘نہیں لکھا اور نہ ہی ‘‘چودھری ‘‘ لکھا ہے۔ بابر اعوان کے دلا ئل پردرخواست گزار کے وکیل شیخ احسن الدین نے اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ مجھے ان سے امید تھی ایسا کچھ ضرور کہیں گے۔ اگر آیندہ کہا تو اسے پرسنل لیں گے۔جس پربابراعوان نے دلائل دیے کہ لاہورمیں لکھے گئے حلف نامے میں کون عمران خان ہے نہیں پتا۔ یہ حلف نامہ لگتا ہے سیتا بلیک نے لکھا ہے۔ ایپلٹ ٹریبونل جج جسٹس محسن اخترکیانی نے عمران خان کوکل ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے حکم دیا کہ عمران خان نے کاغذات نامزدگی میں کلاس ’’این‘‘ خالی چھوڑی ہے۔۔عمران خان کل 11بجے ذاتی حیثیت میں خود آکر شق ’’این‘‘ فل کریں۔عمران خان بنی گالہ اراضی سے متعلق خود آکر بتائیں۔۔عدالت نے ایف بی آرحکام کوبھی عدالت میں طلب کرلیا ہے۔ الیکشن ٹریبونل کے سربراہ جسٹس محسن اختر کیانی نے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ تاہم اب اس حوالے سے عمران خان نے بھی ردعمل دیا ہے۔ عمران خان نے کل راولپنڈی کی ایپلٹ ٹریبونل کے سامنے پیش نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ عمران خان کی جگہ ان کے وکیل بابر اعوان ایپلٹ ٹریبونل کے سامنے پیش ہوں گے۔