Friday September 20, 2024

عافیہ صدیقی کی رہائی، کشمیر کی آزادی، روزگا فراہمی ، بے روزگاری اور بڑھاپا الائونس ، متحدہ مجلس عمل نے انتخابی منشور کا اعلان کردیا

اسلام آباد (رپورٹ۔ سیف اللہ اعوان) متحدہ مجلس عمل کی جانب سے پارٹی کے امیدواروں ، ارکان ،کارکنوں ،ذمہ داران اور ان کی فیملیز کے اعزاز میں عید ملن پارٹی دی گئی ۔ تفصیلات کے مطابق متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے ) کی جانب سے اسلام آباد کے تین حلقوں این اے 52، 53اور 54کے قومی اسمبلی کے امیدواروں، کارکنان اور ذمہ داروں کے اعزاز میں عید ملن پارٹی دی گئی جس میں تینوں حلقوں کے رہنمائوںاور کارکنان نے اپنے اہل خانہ کے ہمراہ شرکت کی ۔ عید ملن پارٹی کے عظیم الشان اجتماع کا انعقاد وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے سیکٹر جی نائن میں واقع کرکٹ گرائونڈ میں ہوا۔ جس میں اسلام آباد بھر کی مختلف یونین کونسلوں سے عہدیداروں اور کارکنوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی ۔ عید ملن پارٹی میں مولانا فضل الرحمان، سراج الحق ، علامہ عارف واحدی سمیت متحدہ مجلس عمل کی مرکزی قیادت اور اہم مذہبی سیاسی شخصیات شریک ہوئیں۔ شرکا اپنے اپنے علاقوں سے ریلیوں کی شکل میں آئے اور کرکٹ سٹیڈیم میں جمع ہوئے۔سراج الحق نے اپنے خطاب میںکہا کہ ایم ایم اے دو قومی نظریے کی بنیاد پر قائم ہونے والی سرزمین پر اللہ تعالیٰ کے نظام اور نظام مصطفیٰ کے نفاذ کےلئے الیکشن میں لادین جماعتوں کے خلاف برسرپیکارہے۔جماعت کے منشور کا اعلان کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ عوا م نے موقع دیا تو قوم کی بیٹی عافیہ صدیقی کی امریکہ سے رہائی، کشمیر کی آزادی کےلئے نتیجہ خیز اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ تعلیم یافتہ نوجوانوں کو روزگار ملنے تک بے روزگار الائونس جبکہ 70سال اور اس سے زائد عمر کے افراد کو بڑھاپا الائونس دیا جائے گا ۔ پاکستان کو معاشی ، سفارتی اور دفاعی سطح پر ترقی یافتہ ممالک کی صف میں لاکھڑا کرنےکی کوششیں کی جائیں گی۔ ان کا کہناتھا کہ کرپٹ اور بدکردار حکمرانوں کی ترجیحات صرف ان کے اپنے مفادات اور قومی دولت کی لوٹ مار ہے۔ ایسے میں عوام کو دین دار اور باکردار افراد کو قیادت کا موقع دینا ہوگا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے متحدہ مجلس عمل کے صدر مولانا فضل الرحمان کا کہناتھا کہ مدر پدر آزاد عناصر نے نوجوانوں کے ذہنوں میں آزادی کا گمراہ کن مفہوم ڈال دیا ہے ۔ وہ شخصی اور معاشرتی آزادی کو اللہ تعالیٰ کے قانون کے بھی تابع نہیں سمجھتے ۔انھوںنے مسئلہ کشمیر ، افغانستان، شام ، عراق ، صومالیہ اور مالی میں انسانیت کے قتل عام پر اقوام متحدہ کے کردار کو شرمناک قرار دیا ۔ مولانا فضل الرحمان کا کہناتھا کہ پاکستان کا قومی بجٹ عالمی مالیاتی اداروں کی خواہشات کے مطابق ہوتا ہے۔ جس میں ان اداروں کے مفادات اور خواہشات کو ترجیح حاصل ہوتی ہے۔ اور یہ فرعونی نظام ہے کہ ملکوں اور معاشروں کو پستی کی طرف دھکیل کر محکومیت پر مجبور کر دیا جاتا ہے۔ یہ چیلنجز بہت سخت ہیں اور انھی سے نبرد آزما ہونے کے لئے متحد ہ مجلس عمل میدان عمل میں اتری ہے۔ تاہم کامیابی کےلئے اسے اپنے کارکنان کی انتھک محنت درکار ہے۔ سیاسی اجتماع کا اختتام دعائیہ کلما ت سے کیا گیا جبکہ شرکا میں کھانا بھی تقسیم کیا گیا۔

FOLLOW US