Monday September 23, 2024

ــ” کسی وکیل کی بیٹی کے ساتھ ایسا ہوتا تو کیاتب بھی آپ یہی کرتے ” چھری کے 23حملوں کا نشانہ بننے والی خدیجہ کےمعاملے پر چیف جسٹس کا خون کھول اٹھا، بڑا حکم جاری

لاہور(اے این این ) سپریم کورٹ نے خدیجہ صدیقی کیس جسٹس آصف سعید خان کھوسہ پر مشتمل بنچ کو بھجوادیا ہے۔اتوار کوچیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں قانون کی طالبہ خدیجہ صدیقی کیس کے ملزم کی بریت کے خلاف از خود نوٹس کیس کی سماعت کی، اس موقع پر چیف جسٹس نے خدیجہ

مزید بڑھیں: 25جولائی کو پولنگ کا وقت بڑھا کر رات کتنے بجے تک ، چونکا دینے والی خبر

صدیقی کے معاملے پر ہائی کورٹ بار کی قرارداد پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے سپریم کورٹ کے خلاف قرارداد کیسے پاس کروائی۔ چیف جسٹس نے ملزم کے والد سے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے عدالت کے خلاف مہم کس طرح چلائی، اگر کسی وکیل کی بیٹی کے ساتھ ایسا ہوتا تو کیا آپ کا رویہ یہی ہوتا۔سماعت کے دوران قانون کی طالبہ خدیجہ نے عدالت کو بتایا کہ میری کردار کشی کی جارہی ہے، مجھے انصاف فراہم کیاجائے، ٹرائل کورٹ میں میری کردار کشی کی گئی اس کا مداوا کون کرے گا۔عدالت عظمی نے از خود نوٹس نمٹاتے ہوئے خدیجہ صدیقی کی اپیل جسٹس آصف سعید خان کھوسہ پر مشتمل بنچ کو بھجوادی اور فریقین کو ہدایت کی کہ وہ بیان بازی سے گریز کریں۔واضح رہے کہ4 جون کو قانون کی طالبہ خدیجہ صدیقی پر حملہ کرنے والے مجرم شاہ حسین کو لاہور ہائیکورٹ نے ناکافی شواہد کی بنا پر بری کردیا تھا۔مجرم شاہ حسین نے سیشن عدالت کے فیصلے کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں اپیل دائر کی تھی، جہاں ہائیکورٹ کے جسٹس سردار احمد نعیم نے کیس کا فیصلہ سنایا۔مقامی عدالت نے ملزم شاہ حسین کو سات سال قید کی سزا سنائی تھی، سیشن عدالت نے سات سال سے سزا کم کرکے پانچ سال کردی، بعد ازاں اسے رہا کردیا گیا۔یاد رہے کہ شاہ حسین پر قانون کی طالبہ خدیجہ صدیقی پر چھریوں کے 23 وار کرکے اسے شدید زخمی کرنے کا الزام تھا۔

مزید بڑھیں: چودھری نثار نے کاغذات نامزدگی جمع کروا دیے ان کے حلقے سے مسلم لیگ (ن) کا کون سا امیدوار مخالفت میں کھڑا ہو گا، بڑی خبر

FOLLOW US