Saturday May 18, 2024

پیپلزپارٹی کے سندھ سے بھی پیر اکھڑنا شروع ہو گئے پورے کا پورا ضلع ہاتھ سے نکل گیا، نئے سیاسی اتحاد نے آصف علی زرداری کی پریشانی میں اضافہ کر دیا

سانگھڑ(مانیٹرنگ ڈیسک)سندھ میں پیروں کے سیاسی اتحاد کے بعد فنکشنل مسلم لیگ کی سیاسی پوزیشن 2018کے انتخابات میں مستحکم دو قومی اور پانچ صوبائی اسمبلی کے حلقوں میں مخالف سیاسی پیپلز پارٹی پر برتری حاصل ہوگی۔تفصیلات کے مطابق سندھ میں پیروں کے ایک سیاسی پلیٹ فارم پر متحد ہونے سے پیپلز پارٹی کو ضلع سانگھڑ میں بڑا

دھچکاقومی اسمبلی کے دو حلقوں این اے 215اور این اے216میں جبکہ صوبائی اسمبلی کے پانچ حلقوں جن میں پی ایس41.42.43.45اور پی ایس46میں پوزیشن انتہائی مضبوط ہوچکی ہے آزاد زریعوں کا دعوی ہے کہ پہلی بار پیروں کے سیاسی اتحاد کی وجہ سے ان حلقوں میں پیپلز پارٹی کی یقینی جیت شکست میں تبدیل ہونے جارہی ہے اورپیروں کے سیاسی اتحاد کا اثر سندھ کے دوسرے اضلاع جن میں مٹیاری۔عمر کوٹ خیرپور گھوٹکی شکارپور بدین اور تھرپاکر کے قومی و صوبائی اسمبلی کے حلقوں پر بھی پڑے گا اس وقت عام ووٹر ز یہ نعرہ لگاتا دیکھائی دے رہا ہے کہ تلواروں کا نہ تیروں ہمارا ووٹ ہے پیروں کا جبکہ دوسری جانب فنکشنل لیگ اور پیر پارٹی کے متوقع امیدواروں کے نام بھی سامنے آگے ہیں جو مندرجہ زیل ہیں این اے215سانگھڑ ون سے فنکشنل خیر محمد جونیجو پیپلز پارٹی فدا حسین ڈیرو این اے 216فنکشنل قاضی سمش الدین راجڑ پیپلز پارٹی شازیہ مری این اے217پیپلز پارٹی ملک امام الدین شوقین فنکشنل ماھی خان وسان پی ایس41فنکشنل حاجی خدا بخش راجڑ پیپلز پارٹی چوہدری عابد فاروق پی ایس42فنکشنل خدا بخش درس پیپلز پارٹی امان اللہ مری پی ایس43فنکشنل جام نفیس علی پیپلز پارٹی جام مدد علی پی ایس 44فنکشنل لیاقت مری پیپلز پارٹی روشن جونیجو پی ایس45فنکشنل محمد بخش خاصیخلی پیپلز پارٹی شاہد تھیم پی ایس46فنکشنل وریام فقیر خاصخیلی اور پیپلز پارٹی رانا عبدالستار راجپوت کے نام سامنے آئے جہاں سیاسی سرگرمیاں شروع ہوچکی ہیں۔

FOLLOW US