اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے وی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ جھوٹ ہے کہ امریکی سازش سے ہماری حکومت آئی۔ اگر ایسا ہوتا تو ہم روس سے سستا تیل نہ لیتے اور نا ہی چین کے ساتھ ہمارے تعلقات بحال ہوتے۔ خدانخواستہ امریکی سازش سے ہماری حکومت آئی ہوتی تو ہمارے لیے ڈوب مرنے کا مقام تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ امریکی اخبار میں سائفر کے مندرجات درست ہیں تو یہ بہت بڑا جرم ہے۔
سائفر کے حوالے سے قومی سلامتی کونسل کے دو اجلاس ان کی سربراہی میں ہوئے۔ایک اجلاس میں اس وقت کے پاکستانی سفیر اسد مجید نے واضح طور پر کہا کہ ان کی امریکی عہدیدار ڈونلڈ لو سے ملاقات میں سازش کی کوئی بات نہیں۔اُس وقت کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور سروس چیفس نے بھی تائید کی تھی کہ پاکستان کے خلاف سازش نہیں ہوئی۔ شہباز شریف نے کہا کہ عمران نیازی نے بعد میں دوسرے بیان میں خود کہا تھا کہ امریکا نے کوئی سازش نہیں کی۔ کیا عمران نیازی کا پہلا بیان مستند ہے یا دوسرا؟۔ایک شمال کا بیان اور ایک جنوب کا۔خدانخواستہ امریکی سازش سے ہماری حکومت آئی ہوتی تو ہمارے لیے ڈوب مرنے کا مقام تھا۔ا یہ سب جھوٹ کا پلندہ ہے، اس میں دور دور تک کوئی حقیقت نہیں، توقع نہیں تھی کہ کوئی پاکستانی وزیراعظم اس طرح کا بدترین زہر ملک کے خلاف اگلے گا۔وزیراعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ البتہ یہ ضرور ہے کہ امریکا کے ساتھ تعلقات میں جو بگاڑ آ گیا تھا ہم نے اس کو باہمی احترام اور اعتماد کی سطح پر لانے کے لیے بہت محنت کی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ عمران خان کے دور میں ہماری خارجہ پالیسی کو بہت نقصان پہنچا۔سابق وزیراعظم کے حوالے سے کچھ ممالک سے شکایت موصول ہوئی تھی ہمارے بردار ممالک سے سخت نالاں اور ناراض تھے۔عمران خان نے سعودی عرب جیسے ملک کے ساتھ بھی تعلقات خراب کیے۔وزیراعظم مزید بتایا کہ ابھی وہ نگران وزیراعظم کے حوالے سے نام کا نہیں بتا سکتے۔مگر جو بھی بات ہو گی وہ پردے میں نہیں ہو گی اور معاملہ سامنے آ جائے گا۔