وزیر آباد : ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں عمران خان پرہونے والے حملے کے وقت 2 مختلف اسلحوں سے فائرنگ کیے جانے کی تصدیق ہو گئی۔ جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق سیکورٹی اداروں نے وزیر آباد میں عمران خان پر ہونے والے قاتلانہ حملے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ مکمل کر لی ہے۔ ابتدائی تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا کہ کنٹینر پر پستول کے علاوہ بڑے اسلحے سے بھی فائرنگ کی گئی۔ ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق جائے وقوعہ سے 11 گولیوں کے خول ملے ہیں ،9خول پستول کی گولیوں اور 2 بڑے اسلحے کی گولی کے خول ہیں۔
پولیس کے مطابق پستول کی گولیاں نیچے سے اوپر کنٹینر کی طرف چلائی گئیں جبکہ بڑے اسلحے والی گولیاں کنٹینر سے نیچے کی طرف چلائی گئیں۔ واضح رہے جمعرات کے روز تحریک انصاف کے لانگ مارچ کے دوران سابق وزیراعظم عمران خان کے کنٹینر پر وزیرآباد میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا، اللہ والا چوک میں پی ٹی ائی استقبالیہ کیمپ کے قریب فائرنگ ہوئی، عمران خان کو گولی لگی ہے اور وہ بہتر حالت میں ہیں۔
گولی لگنے سے عمران خان کی ٹانگ میں زخم آیا، عمران خان کو لاہور منتقل کیا گیا، فیصل جاوید کو بھی ایک گولی لگی، عمران خان ٹانگ پر گولی لگنے سے زخمی ہوئے، زیادہ تر لوگ جسم کے نچلے حصے میں گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے ہیں۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ حملہ آور نے ایک برسٹ چلایا اور بعد میں ایک اور گولی چلائی، حملہ آور نے کالے رنگ کے کپڑے پہن رکھے تھے، پولیس نے حملہ آور کو تحویل میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا، پولیس کے مطابق فائرنگ سے کنٹینر کے سامنے کھڑے لوگ زخمی ہوئے ہیں، زخمیوں میں ایک بچہ بھی شامل ہے۔ اسی طرح ٹی ایچ کیووزیرآباد کا کہنا ہے کہ معظم کو زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا تھا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگیا، فائرنگ سے رہنماء پی ٹی آئی فیصل جاوید ،احمد چٹھہ، حمزہ، زاہد ،محمد عمران ، محمد فاروق، لیاقت اور راشد سمیت 14 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ دوسری جانب وزیراعظم شہبازشریف اور وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے عمران خان کے کنٹینر پر فائرنگ کا نوٹس لے لیا ہے، اور فائرنگ واقعے پر انسپکٹر جنرل پولیس سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔