لاہور(نیوزڈیسک) : مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء اور سابق وزیرداخلہ چودھری نثار علی خان نے 4انتخابی حلقوں سے الیکشن لڑنے کا اعلان کردیا،،چوہدری نثار کے صوبائی حلقوں کی نشستوں پرالیکشن لڑنے کے اعلان کے بعد انکے اگلے وزیراعلیٰ پنجاب سے متعلق چہ مگوئیاں شروع ہوگئی ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق مسلم لیگ ن کے سینئر رہنماء چوہدری
نثار نے آئندہ الیکشن میں 4حلقوں سے انتخابی میدان میں اترنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جس کے تحت چودھری نثار چودھری نثار2قومی اسمبلی اور 2صوبائی حلقوں سے الیکشن لڑیں گے۔چودھری نثار قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 59چکری،اسی طرح صوبائی حلقے پی پی 10اور پی پی 14 سے الیکشن لڑیں گے۔ نجی ٹی وی کا کہنا ہے کہ چودھری نثار قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 63ٹیکسلاواہ سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ مشاورت سے کریں گے۔چودھری نثا رنے اس بات کا اظہار بھی کیا ہے کہ وہ مسلم لیگ ن کے ساتھ ہی ہیں ۔ تاہم اب مسلم لیگ ن نے فیصلہ کرنا ہے کہ انہیں ان حلقوں میں ٹکٹ دیں گے یا نہیں۔دوسری جانب سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ سابق وزیرداخلہ چوہدری نثار نے مسلم لیگ ن کے ٹکٹ پرالیکشن لڑنے کا اعلان کرکے سیاسی پنڈتوں کی تمام پیشگوئیوں پرپانی پھیر دیا ہے کہ چودھری نثار کسی دوسری جماعت میں شامل ہوجائیں گے۔سیاسی ماہرین کا مزید کہنا ہے کہ پچھلے کچھ عرصہ سے مسلم لیگ ن کی قیادت اور چودھری نثار کے درمیان ناراضگی کا ماحول تھا۔ چودھری نثار کو پارٹی قیادت سے پاناما کیس لڑنے اور اداروں کے خلاف
محاذآرائی سے متعلق تحفظات تھے۔تاہم پچھلے دنوں وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور چودھری نثار کے درمیان متعدد بار ملاقاتیں ہوئیں ۔جن میں چودھری نثارکے تحفظات دور کیے گئے۔سیاسی ماہرین نے پیشگوئی کی ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی امیدوار وزیراعظم نامزدگی کے بعد ممکنہ طور وزیراعلیٰ پنجاب چودھری نثار ہوسکتے ہیں۔اسی وجہ سے چودھری نثار کوپنجاب کے صوبائی حلقوں سے الیکشن لڑوایا جا رہا ہے۔مزید برآں اگلے وزیراعلیٰ پنجاب کے لیے وزیرقانون پنجاب رانا ثناء اللہ اوروفاقی وزیرریلوے خواجہ سعد ررفیق بھی ممکنہ امیدواروں میں شامل ہیں۔