Wednesday October 23, 2024

پنجاب پولیس کے دو اہلکار اپنی ساتھی لیڈی پولیس کانسٹیبل کو دھوکے سے ایک مکان میں لے گئے اور وہاں ایسی شرمناک حرکت کر ڈالی کہ بے چاری بعد میں بھی بلیک میل ہوتی رہی

بہاولنگر (مانیٹرنگ ڈیسک)پنجاب پولیس میں بھرتی خواتین بھی ساتھی مرد اہلکاروں کی ہوس سے محفوظ نہیں ۔ ایک خاتون اہلکار کو ساتھی اہلکاروں نے زیادہ کا نشانہ بناڈالا ۔افسوسناک واقعہ تحصیل چشتیاں میں پیش آیا جہاں پر تھانہ مدرسہ پولیس کے دو اہلکاروں نے ایک لیڈی کانسٹیبل سے زیادتی کر ڈالی ۔ نجی ٹی وی چینل جیو نیوز نے اپنی رپورٹ میں بتایا

ہے کہ ڈیڑھ ماہ قبل ایک لیڈی پولیس کانسٹیبل کو اس کے دو ساتھی اہلکاروں فہیم نے اے ایس آئی کاشف کی مدد سے زیادتی کا نشانہ بنایا ۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ خاتون کو اس سے قبل بھی کاشف کی طرف سے جنسی ہراسگی کاسامنا رہتا تھا۔ ایک دن ملزم لیڈی کانسٹیبل کو چک 15 گجیانی میں واقع ایک مکان میں ایک خاتون ملزمہ کی نگرانی کا بہانہ بنا کر لے گیا، جہاں اے ایس آئی کاشف بھی موجود تھا۔خاتون کے مطابق ملزمان نے انہیں نشہ آور اویات دے کر مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا اور ان کی تصاویر اور ویڈیوز بناکر انہیں بلیک میل کیا۔لیڈی کانسٹیبل کے مطابق واقعے کے بعد ہیڈ کانسٹیبل فہیم نے انہیں پیشکش کی کہ اگر وہ چاہتی ہیں کہ یہ سلسلہ رک جائے تو وہ اس سے نکاح کرلیں۔ڈی پی او بہاولنگر عطاالرحمان نے لیڈی کانسٹیبل سے زیادتی کا نوٹس لے کر واقعے میں ملوث اہلکاروں کومعطل کردیا۔خاتون کی درخواست پر دونوں اہلکاروںکو گرفتار کرکے ان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ۔پنجاب پولیس میں بھرتی خواتین بھی ساتھی مرد اہلکاروں کی ہوس سے محفوظ نہیں ۔ ایک خاتون اہلکار کو ساتھی اہلکاروں نے زیادہ کا نشانہ بناڈالا ۔افسوسناک واقعہ تحصیل چشتیاں میں پیش آیا جہاں پر تھانہ مدرسہ پولیس کے دو اہلکاروں نے ایک لیڈی کانسٹیبل سے زیادتی کر ڈالی ۔

FOLLOW US