اسلام آباد (نیوز ڈیسک) نگران وزیراعظم کے لیے معروف سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کا نام سامنے آ گیا، واضح رہے کہ ان کا نام جماعت اسلامی نے تجویز کیا ہے، نگران وزیراعظم کے لیے تجویز کردہ نام جماعت اسلامی اپوزیشن کو بھیجے گی، اس کے علاوہ سابق چیف جسٹس تصدیق جیلانی اور سابق گورنر سٹیٹ بینک ڈاکٹر عشرت حسین کے نام تحریک
انصاف نے نگران وزیراعظم کے لیے تجویز کیے ہیں۔جماعت اسلامی نے معروف سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کا نام نگران وزیراعظم کے لیے تجویز کیا واضح رہے کہ معروف سائنسدان اور پاکستانی ایٹم بم کے خالق ڈاکٹر عبدالقدیر خان ہندوستان کے شہر بھوپال میں ایک اردو بولنے والے پشتون گھرانے میں پیدا ہوئے۔عبد القدیر خان پندرہ برس یورپ میں رہنے کے دوران مغربی برلن کی ٹیکنیکل یونیورسٹی، ہالینڈ کی یونیورسٹی آف ڈیلفٹ اور بیلجیئم کی یونیورسٹی آف لیوؤن میں پڑھنے کے بعد 1976ء میں واپس پاکستان لوٹ آئے۔ عبد القدیر خان نے ہالینڈ سے ماسٹرز آف سائنس جبکہ بیلجیئم سے ڈاکٹریٹ آف انجینئری کی اسناد حاصل کرنے کے بعد 31 مئی 1976ء میں ذوالفقار علی بھٹو کی دعوت پر ”انجینئری ریسرچ لیبارٹریز” کے پاکستانی ایٹمی پروگرام میں حصہ لیا۔ بعد ازاں اس ادارے کا نام صدر پاکستان جنرل محمد ضیاء الحق نے یکم مئی 1981ء کو تبدیل کرکے ’ڈاکٹر اے کیو خان ریسرچ لیبارٹریز‘ رکھ دیا۔ یہ ادارہ پاکستان میں یورینیم کی افزودگی میں نمایاں مقام رکھتا ہے۔ ڈاکٹر عبد القدیر خان نے نومبر 2000ء میں ککسٹ نامی درسگاہ کی بنیاد رکھی۔جدید روایتی میزائل کا معائنہ کرتے ہوئے عبد القدیرخان پر ہالینڈ کی حکومت نے غلطی سے اہم معلومات چرانے کے الزام میں مقدمہ دائر کیا لیکن ہالینڈ، بیلجیئم، برطانیہ اور جرمنی کے پروفیسروں
نے جب ان الزامات کا جائزہ لیا تو انہوں نے عبد القدیر خان کو بری کرنے کی سفارش کرتے ہوئے کہا کہ جن معلومات کو چرانے کی بنا پر مقدمہ داخل کیا گیا ہے وہ عام کتابوں میں موجود ہیں۔
F