اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) حج 2018 کیلئے سرکاری سکیم کا کوٹہ 60 فیصد کرنے کے عدالتی فیصلے پر وزارت مذہبی امور نے نظرثانی اپیل دائر کرنے کے بجائے باقی کوٹے کی قرعہ اندازی کرنیکا فیصلہ کر لیا۔پرائیویٹ حج سکیم کے لئے دو ہزار نئی انرول کمپنیوں میں سے حج کوٹے کیلئے 1232 اہل اور 751 نئی کمپنیوں کو آڈٹ رپورٹ کی روشنی میں نا اہل
قرار دیا گیا ہے جبکہ پرانی 770 کمپنیوں میں سے 44 کو بھی نااہل قرار دیا گیا۔ذرائع کے مطابق 60 فیصد سرکاری کوٹے کے تحت دوسری قرعہ اندازی میں ساڑھے چار ہزار خوش نصیبوں کا چناؤ کیا جائے گا، حج پالیسی کے مطابق 80 سال سے زائد عمر٭٭٭٭٭ اور تین سال سے مسلسل ناکام رہنے والوں کی درخواستوں کو بغیر قرعہ اندازی منظور کیا جائیگا، 5200 کے قریب درخواستیں 80 سال سے زائد عمر رکھنے والوں کی ہیں اور ہر درخواست گزار کے ساتھ اسکا فیملی ممبر بطور اٹنڈنٹ بھیجا جائیگا۔اسی طرح تین سال سے مسلسل ناکام رہنے والے درخواست گزاروں کی تعداد 12 ہزار 623 ہے جن میں سے دس ہزار کا چناؤ کیا جائے گا اور باقی بچ جانے والے 4500 حاجیوں کے کوٹہ میں قرعہ اندازی کی جائے گی، ذرائع کے مطابق نا اہل قرار دی جانے والی نئی اور پرانی کمپنیوں کو اعتراض داخل کرنے سمیت کاغذات مکمل کرنے کیلئے پندرہ دن کا وقت دیا گیا ہے۔رواں سال پاکستان سے مجموعی طورپر ایک لاکھ 80ہزار خوش نصیب فریضہ حج کی سعادت حاصل کریں گے۔