Wednesday November 27, 2024

اگر آپ کی زمین پر قبضہ ہو تو معلومات دیں، قبضہ ہم چھڑوائیں گے، وزیراعظم عمران خان

اسلام آباد : اگر آپ کی زمین پر قبضہ ہو تو معلومات دیں، قبضہ ہم چھڑوائیں گے، وزیراعظم عمران خان کا قبضہ گروپ کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم، عوام کو اُن کا چھینا ہوا حق واپس دلوانے کا فیصلہ کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کسی بھی زمین پر قبضہ ہو تو پوری معلومات دیں، قبضہ ہم چھڑوائیں گے۔ انہوں ںے کہا کہ پرانے سسٹم کے باعث قبضہ گروپ پٹواریوں کو اپنے ساتھ ملا لیتے ہیں۔وزیراعظم عمران خان نے عوام الناس سے براہ راست ٹیلی فونک بات چیت کے دوران سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ ادارے بنانے میں وقت لگتا ہے اور خراب ادارے کو ٹھیک کرنے میں بھی وقت درکار ہوتا ہے۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ نوازشریف نے 25 ہزار لوگوں کو پنجاب پولیس میں بھرتی کیا۔

انہوں نے کہا کہ ان میں سے بہت سے لوگ مجرم تھے۔انہوں نے کہا کہ جب پولیس کو مخالفین کے خلاف استعمال کیا جائے تو اس نے خراب ہونا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ انہوں ںے پولیس مقابلے میں کافی لوگ مروائے ہیں۔وزیراعظم نے الزام عائد کیا کہ ن لیگ کے ایم پی ایز اور ایم این ایز نے زمینوں پر قبضے کیے ہوئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ 30 سال سے پنجاب میں ن لیگ کی حکومت ہے اور انہوں ںے نیچے سے لے کر اوپر تک لوگ بھرتی کرائے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پنجاب پولیس میں ریفارمز ہوں گی۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ کسی بھی زمین پر قبضہ ہو تو ہمیں پوری معلومات دیں، قبضہ ہم چھڑوائیں گے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ اگست تک اسلام آباد اور خیبر پختونخوا میں زمین کو کمپیوٹرائز کررہے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ پرانے سسٹم کے باعث قبضہ گروپ پٹواریوں کو ساتھ ملا لیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں کوشش کررہے ہیں کہ جلد زمین کو کمپیوٹرائزڈ کردیں۔وزیراعظم کا مزید کہنا تھاکہ قوم کوپہلے دن ہی کہا تھا کہ مشکل وقت سے گزرنا پڑے گا، جب تک آمدنی نہیں بڑھتی مشکل وقت سے گزرنا پڑے گا، مہنگائی اور بیروزگاری،لوگوں کی یہ دو ہی مشکلات ہیں۔وزیراعظم نے اپوزیشن کو آڑے ہاتھوں لیا۔وزیر اعظم عمران خان نے اپوزیشن جماعتوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ساری اپوزيشن گھبرا کر اسی لیے اکٹھی ہوگئی ہے کہ وہ سمجھ ہی نہیں رہی تھی کہ حکومت مالی بحران سے نکل آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم اپنے مقصد میں کبھی کامیاب نہیں ہوگی، اپوزیشن کسی نظریے کیلئے نہیں بلکہ کیسز ختم کرانے کیلئے اکٹھی ہوئی ہے۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ اگر اپوزیشن کو معیشت کی فکر ہوتی تو جی ڈی پی گروتھ ریٹ کے جو نمبرز آئے ہیں اس پر انہیں خوش ہونا چاہیے تھا لیکن ان کے مقاصد اور ہیں۔ان کا کہنا تھاکہ ایف بی آر نے ریکارڈ ٹیکس کلیکشن کی ہے، ٹیکس کلیکشن بڑھنے سے قرضوں کا بوجھ کم ہوگا۔

FOLLOW US