مدینہ منورہ: وزیراعظم عمران خان روضہ رسولﷺ پر حاضری کیلئے مدینہ منورہ پہنچ گئے، وزیراعظم نے مدینہ منورہ کی مقدس دھرتی پر پاؤں رکھنے سے پہلے اپنا جوتا اتار دیا، تاہم جرابیں پہنے رکھیں، خاتون اول بشریٰ بی بی بھی ویزراعظم کے ہمراہ ہیں، مدینہ منورہ کے گورنرامیر فیصل بن سلمان بن عبدالعزیز نے وزیراعظم کا استقبال کیا،وزیراعظم مسجد نبویﷺ میں روزہ افطار کریں گے اور آج رات مدینہ منورہ میں ہی قیام کریں گے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سعودی دارلحکومت ریاض میں اعلیٰ سطحی ملاقاتوں کے بعد روضہ رسولﷺ پر حاضری کیلئے مدینہ منورہ پہنچ گئے ہیں، خاتون اول بشریٰ بی بی بھی ان کے ہمراہ ہیں۔مدینہ منورہ کے گورنرامیر فیصل بن سلمان بن عبدالعزیز نے وزیراعظم کا استقبال کیا۔
معاون خصوصی شہبازگل نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی آج سعودی ولی عہد شہزادمحمد بن سلمان سے ملاقات ہوئی، جس میں دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیا ل کیا گیا۔ اعلیٰ سطحی وفود کی ملاقاتوں میں مختلف شعبوں میں تعاون کیلئے پانچ ایم اویوز دستخط ہوئے ہیں،ان ایم اویوز میں سرمایہ کاری، کامرس، قیدیوں اور کثیرالجہتی تعاون کے بارے میں ہیں۔پاک سعودی کوآرڈینیشن کونسل بنی ہے، یہ بڑی اہمیت کی حامل ہے، اس کونسل کو ایک طرف وزیراعظم عمران خان اور دوسری طرف سعودی ولی عہد سرپرستی کریں گے۔انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم مسجد نبویﷺ میں روزہ افطار کریں گے اور آج رات مدینہ منورہ میں ہی قیام کریں گے۔ کل صبح وزیراعظم براستہ جدہ مکہ مکرمہ کیلئے روانہ ہوں گے اور کل دوپہر عمرہ کی سعادت حاصل کریں گے۔ جس کے بعد وزیر اعظم جدہ جائیں گے اور وہاں سے شام کو پاکستان کیلئے روانہ ہوں گے۔ اس سے قبل وزیر اعظم عمران خان اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان جدہ میں ملاقات ہوئی، ملاقات میں تمام شعبوں میں پاک سعودی تعلقات کو مزید مظبوط کرنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ وزیراعظم عمران خان اور ولی عہد کے درمیان ون آن ون اور وفود کی سطح پر ملاقاتیں ہوئیں جن میں دوطرفہ ، علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تفصیلی بات چیت کی گئی ۔ اعلامیہ کے مطابق دونوں رہنماوں کا دو طرفہ تعلقات کی مزید مضبوطی پر اتفاق کیا گیا ۔وزیر اعظم نے ملاقات میں شاہ سلمان بن عبد العزیز کیلئے نیک تمناوں کا اظہار کیا۔ ولی عہد کی جانب سے سعودی عرب کے دورے کی دعوت پر اظہار تشکر کیا گیا ۔
دونوں ممالک کے درمیان مضبوط اور تاریخی تعلقات، مشترکہ عقائد ، اقدار ، باہمی اعتماد پر گفتگو کی گئی ۔وزیر اعظم نے سعودی عرب کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے لئے پاکستان کی مستقل حمایت کا اعادہ کیا۔ پاکستانی عوام کی طرف سے مقدس مقامات کی سرزمین سے خصوصی عقیدت کا اظہار بھی کیا۔ملاقات کے دوران موجودہ دو طرفہ سیاسی ، معاشی ، تجارتی ، دفاعی اور سیکیورٹی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔ پاکستان میں سعودی سرمایہ کاری بڑھانے ، توانائی کے شعبے میں تعاون اور سعودی عرب میں پاکستانیوں کے لئے ملازمت کے مواقع بڑھانے پر خصوصی زور دیا گیا۔ وزیر اعظم نے ولی عہد کی جانب سے شروع کیے گئے گرین سعودی عرب اور گرین مشرق وسطی کے اقدامات کو سراہا ۔ماحولیاتی بہتری کیلئے ولی عہد کے وژن اور 10 بلین ٹری سونامی پروگرام کو آگے بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔