Thursday November 28, 2024

شہباز شریف کی ای سی ایل سے نام نکالنے کی درخواست پر لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ آگیا

لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے شہباز شریف کو 8 مئی سے 3 جولائی تک بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی۔ شہباز شریف کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے عدالت کا کہنا تھا کہ ہشہباز شریف کا نام ای سی ایل میں شامل نہیں ، نام بلیک لسٹ میں شامل ہے تو بھی علاج کیلئے برطانیہ جانے سے نہیں روکا جائے گا۔ شہباز شریف کوعلاج کیلئے ایک بار 8 مئی سے 3 جولائی تک برطانیہ جانے کی اجازت دی جارہی ہے۔عدالت نے درخواست پر فریقین کو 5 جولائی کے لیے نوٹس بھی جاری کر دیے ہیں۔ لاہور ہائیکورٹ میں شہبازشریف کا نام بلیک لسٹ سے نکالنے کی درخواست پر سماعت ہوئی جس دوران شہبازشریف کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا

کہ شہبازشریف برطانیہ کے ڈاکٹر سے چیک اپ کیلئے وقت لے چکے ہیں اور ان کی کل فلائٹ بھی ہے ، حکومت نے نیا طریقہ نکالا ہے اور شہبازشریف کا نام بلیک لسٹ میں شامل کر دیاہے ۔ وکیل امجد پرویز نے عدالت میں بتایا کہ شہبازشریف کی 20 مئی کو ڈاکٹر مارٹین کے ساتھ اپوائنٹمنٹ بک ہے اور ان کی برطانیہ کیلئے کل کی فلائٹ بک کی گئی ہے ۔ عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ شہبازشریف کانام بلیک لسٹ میں شامل ہے ؟ اٹارنی جنرل نے عدالت میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ درخواست محض مفروضے کی بنیاد پر ہے ، ہدایات لیے بغیر عدالت کی معاونت نہیں کر سکتا ، عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل کو ہدایات لینے کیلئے آدھے گھنٹے کا وقت دیدیا ہے ۔ آدھے گھنٹے کے بعد کیس کی سماعت دوبارہ شروع ہوئی جس دوران ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا کہ ہدایات نہیں لے سکا کیونکہ لوگ چھٹی کر کے جا چکے ہیں ،کیس چھٹیوں کے بعد رکھ لیں ۔شہبازشریف کے وکیل امجد پرویز نے عدالت میں بتایا کہ برطانیہ جانے سے پہلے قطر میں دس دن رہنا ہے ،کل شہبازشریف نے قطر جانا ہے ، 17 مئی کو دوحہ سے برطانیہ جانا ہے ، جسٹس باقر علی نجفی نے ریمارکس دیئے کہ اس میں واپسی کا ٹکٹ نہیں ہے ۔عدالت نے سماعت دو بجے تک ملتوی کرتے ہوئے شہبازشریف کو طلب کیا ۔شہبازشریف عدالت میں پیش ہوئے جس دوران جسٹس باقر علی نجفی نے استفسار کیا کہ کیا آپ پاکستان میں عید کرنا چاہتے ہیں جس پر شہبازشریف نے جواب دیا کہ علاج کا معاملہ نہ ہو تو پاکستان میں عید کرنے کو ترجیح دیتا ۔

FOLLOW US