Wednesday May 8, 2024

یورپی پارلیمنٹ میں توہین رسالت ﷺ قانون کی آڑ میں پاکستان مخالف قرارداد منظور

اسلام آباد: یورپی پارلیمنٹ نے پاکستان میں توہین رسالت کے قانون پر تنقید کرتے ہوئے پاکستان کا جی ایس پی اسٹیٹس ختم کرنے کے لیے نظر ثانی کی قرارداد منظور کرلی گئی۔ خبر رساں ادارے کے مطابق یہ قرارداد یورپی پارلیمنٹ کی ایکسٹرنل ایکشن سروس سے وابستہ کئی ماہرین نے پیش کی جس میں یورپی یونین سے کہا گیا ہے کہ وہ پاکستان کے جی ایس پی پلس درجے پر نظرثانی کرے یا اسے عارضی طور پر ختم کردے۔ تاہم اس قراردار پر پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نے مایوسی کا اظہار کیا۔ تفصیلات کے مطابق ترجمان دفترخارجہ زاہد حفیظ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پاکستان کےعدالتی نظام اور قوانین سے متعلق غیر ضروری تبصرہ قابل افسوس ہے۔

پاکستان میں پارلیمانی جمہوریت، فعال سول سوسائٹی، آزاد میڈیا اور خود مختارعدلیہ موجود ہے۔ پاکستان میں تمام شہریوں کے بلا امتیاز انسانی حقوق کے تحفظ اور فروغ کے لیے پُرعزم ہیں۔ اپنی اقلیتوں پر فخر ہے جن کو پاکستان میں مساوی حقوق حاصل ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ پاکستان میں اقلیتوں کو آئین کے مطابق ان کی بنیادی آزادیوں کا مکمل تحفظ ہے۔ انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی صورت میں عدالتی وانتظامی میکانزم موجود ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ پاکستان نے بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا ۔ پُرامن بقائے باہمی کے لیے کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ پاکستان اور یورپی یونین میں دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں پر بات چیت کیلئے کئی میکانزم ہیں۔باہمی دلچسپی کے امور پر یورپی یونین سے مثبت روابط جاری رکھیں گے۔ یاد رہے کہ یورپی پارلیمنٹ نے پاکستان میں توہین رسالت کے قانون پر تنقید کرتے ہوئے پاکستان کا جی ایس پی اسٹیٹس ختم کرنے کے لیے نظر ثانی کی قرارداد منظور کی ، اس قرار داد کے کئی نکات میں بالخصوص پاکستان میں توہینِ رسالت کی سزا کے قانون آرٹیکل 295 بی اور سی کا باربار ذکر کیا گیا اور بارہا اس قانون کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ قرارداد میں کم سے کم تین جگہوں پر فرانس کی تائید کی گئی اور پاکستان میں فرانسیسی سفیر کو ہراساں کرنے کی روک تھام اور پاکستان میں رہائش پذیر فرانسیسی باشندوں کے تحفظ پر بھی زور دیا گیا ہے۔

FOLLOW US