اسلام آباد : قومی اسمبلی میں ناموس رسالتﷺسے متعلق قرار داد پیش کردی گئی ہے، ایوان متنازعہ فرانسیسی میگزین میں توہین آمیز خاکوں کی اشاعت کی مذمت کرتا ہے، مسلمانوں میں شدید غم وغصہ پایا جارہا ہے، خاکے شائع کرکےعالمی سطح پر مذہبی ہم آہنگی اور امن کو ٹھیس پہنچانے کی کوشش کی گئی۔ تفصیلات کے مطابق اسپیکر اسد قیصر کی زیرصدارت قومی اسمبلی کے اجلاس میں ناموس رسالتﷺسے متعلق قرار داد پیش کردی گئی ہے، قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ فرانسیسی سفیر کو ملک بدرکرنے کے معاملے پر بحث کی جائے، ایوان متنازعہ فرانسیسی میگزین چارلی ہبڈو کی جانب سے توہین آمیز خاکوں کی اشاعت کی مذمت کرتا ہے۔
خاکے شائع کرنے پر پوری دنیا کے مسلمانوں کی طرف سے شدید غم وغصے کے اظہار کیا۔ قرار داد میں کہا گیا کہ ایک بار پھرعالمی سطح پر مذہبی ہم آہنگی اور امن کو ٹھیس پہنچانے کی کوشش کی گئی۔ تمام یورپی ممالک بالعموم اور فرانس بلخصوص کو معاملے کی سنگینی سے آگاہ کیا جائے۔ بین الاقوامی تعلقات کے معاملات ریاست کو طے کرنے چاہئیں، کوئی فرد، گروہ یا جماعت اس سے متعلق غیرقانونی دباؤ نہیں ڈال سکتا،صوبائی حکومتیں تمام اضلاع میں احتجاج کے لیے جگہ مختص کریں۔ پارلیمنٹ میں پیش کی گئی قرارداد کی کاپیاں اپوزیشن کو بھی دی گئیں۔ اجلاس میں پیپلزپارٹی نے شرکت نہیں کی، پی ڈی ایم جماعتوں نے اجلاس میں شرکت کی۔ مسلم لیگ ن کے 34 ارکان، جے یوآئی کے 7 اور جماعت اسلامی کے ایک رکن نے شرکت کی۔ ایوان میں مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی اور اسپیکر قومی اسمبلی کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ایوان میں معاملے کو متنازع بنایا جارہا ہے۔ حکومت کو اجلاس بلوانے سے پہلے اپوزیشن سے بات کرنی چاہئے تھی۔ جس پر اسپیکر اسد قیصر نے کہا کہ آپ اپنی زبان درست کریں اور اپنی حد میں رہیں۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں متفقہ قرارداد منظور کی جائے۔ اسپیشل کمیٹی کی کوئی ضرورت نہیں ہے، اس قرارداد کیلئے پورے ہاوَس پر مشتمل کمیٹی بنائی جائے۔ تحفظ ناموس رسالت پر پورا پاکستان یک زبان ہے۔ اس لیے قرار داد متفقہ ہونی چاہیے۔