وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ حکومت اور تحریک لبیک پاکستان کے درمیان طویل مذاکرات کامیاب ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کیے گئے اپنے ایک بیان میں انہوں نے بتایا کہ حکومتی وفد اور تحریک لبیک پاکستان کے رہنماؤں کے درمیان یہ بات طے پائی ہے کہ آج قومی اسمبلی میں فرانسیسی سفیر کی ملک بدری کی قرارداد پیش کی جائے گی اور تحریک لبیک لاہور میں اپنے مرکز مسجد رحمت العالمین سمیت ملک بھر سے دھرنے ختم کردے گی جب کہ بات چیت اور مذاکرات کا سلسلہ آگے بڑھایا جائے گا اور جن لوگوں کےخلاف شیڈول فورتھ سمیت مقدمات درج ہیں ان کا اخراج بھی کردیا جائے گا۔
قبل ازیں کالعدم تحریک لبیک کے سربراہ نے دھرنا ختم کرنے کی حامی بھر لی، سعد رضوی نے حکومتی مذاکراتی ٹیم سے ملاقات کے دوران 20 اپریل کے لانگ مارچ کی کال بھی واپس لینے پر آمادگی ظاہر کر دی ، حکومتی ٹیم اور کالعدم قرار دی گئی جماعت تحریک لبیک پاکستان کے درمیان کشیدگی کو ختم کرنے اور امن وامان کی فضاء قائم کرنے کے حوالے سے مذاکرات ہوئے ، مذاکرات کوٹ لکھپت جیل میں سربراہ ٹی ایل پی سعد رضوی کے ساتھ کیے گئے ، مذاکرات میں حکومت کی جانب سے وزیرداخلہ شیخ رشید، وفاقی وزیر مذہبی امور، گورنر پنجاب چوہدری سرور ، وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت شریک ہوئے۔ اے آر وائی نے دعویٰ کیاکہ کالعدم تحریک لبیک کے سربراہ سعد رضوی کے ساتھ ہوئے مذاکرات کے دوران بڑا بریک تھرو ہوا ہے ، سعد رضوی نے ناصرف دھرنا ختم کرنے کی حامی بھر لی ہے، بلکہ 20 اپریل کے لانگ مارچ کی کال بھی واپس لینے پر آمادگی ظاہر کی ہے ، سعد ضوی سے کل بروز منگل مذاکرات کا ایک اور راونڈ ہوگا ، یہ دعویٰ بھی کیا جا رہا ہے کہ مذاکرات کے دوران ٹی ایل پی نے مزید مطالبات سامنے رکھ دیے ہیں، کالعدم ٹی ایل پی نے حکومت سے وزیرداخلہ شیخ رشید کے استعفے کا مطالبہ کیا ، اس کے ساتھ گرفتار کارکنان کی رہائی اور فرانسیسی سفیر کی ملک بدری کا بھی مطالبہ کیا ہے۔