بھارت (ویب ڈیسک) نیپال نے ’لیپولیخ‘ کے سرحدی علاقے میں فوج تعینات کردی ۔ بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق عارضی طور پر لگائے گئے کیمپوں میں نیپال کے فوجیوں کو دیکھا جا سکتا ہے، ایسا اس علاقے میں پہلے بار دیکھنے میں آیا ہے۔ اس سے قبل نیپال کی پارلیمنٹ نے نئے نقشے میں لیپولیخ کے علاقے کو نیپال کا علاقہ قرار دے دیا ہے۔
اس کے علاوہ ایک مقامی رہائشی نے انڈیا ٹوڈے ٹی وی کو بتایا کہ نیپالی فوج نے ایک ہفتہ قبل کالابانی سے 40 کلومیٹر پہلے ملبار نامی جگہ پر ایک چوکی بھی تعمیر کی تھی اور اہلکاروں کو وہاں ہیلی کاپٹر کے ذریعے لایا گیا تھا۔ بتایا گیا ہے کہ لیپولیخ کے علاقے کے پاس دھڑکولہ ہے جو نیپال اور بھارت کی سرحد سے 80 کلومیٹر دوری پر موجود ہے۔یہاں بہت سے لوگ چھوٹے سے گاؤں میں مقیم ہے اور اس راستے کو سفر کرنے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے لیکن حالیہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے یہاں سفری پابندی لگائی گئی ہے۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق بھارتی فوج کی بھی بارڈر پر حالیہ سرگرمیاں بڑھ گئی ہیں اور اس کی وجہ چین کے ساتھ تنازعہ اور اب نیپال کا بھی سرحد پراپنی فوج تعینات کرنا ہے۔ یاد رہے کہ کچھ دنوں سے لداخ کے علاقے میں بھارت اور چین کے مابین لداخ کے علاقے میں جھڑپ جاری ہے جس میں کچھ دن قبل ہونے والی لڑائی میں بھارت کو بری طرح شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا جبکہ اس جھڑپ کے نتیجے میں بھارتی فوجیوں کی ہلاکتوں کی خبریں بھی ہیں جبکہ کچھ فوجیوں کے غائب ہونے کی بھی اطلاعات تھی۔ پہلے بھارت نے اس بات کا مسترد کر دیا تھا کہ چین کے پاس ان کے کچھ فوجی ہیں، لیکن اب چین نے بھارت کے دس فوجیوں کو رہا کر دیا۔ بھارتی فوجیوں کو چین اور بھارت کے درمیان جنگ کے بعد ہونے والے مسلسل مذاکرات کے بعد رہا کیا گیا ہے۔