Thursday May 16, 2024

پاک بحریہ کے جنگی جہاز ٹیپو سلطان، ہمت اور پاکستان میری ٹائم سیکورٹی جہاز بسول سعودی عرب کی بندرگاہ جبیل پہنچ گئے،تیاریاں شروع

کراچی(این این آئی) پاک بحریہ کے جنگی جہاز ٹیپو سلطان، ہمت اور پاکستان میری ٹائم سیکورٹی جہاز بسول مشن کمانڈرکموڈور محمد فیصل عباسی، جو کہ کمانڈر 25thڈسٹررائر سکواڈرن بھی ہیں، کی سربراہی میں سعودی عرب کی بندرگاہ جبیل پہنچ گئے ہیں۔ یہ جہاز رائل سعودی آرمڈ فورسز کے زیر اہتمام منعقعد، کثیرالملکی مشترکہ مشق گلف شیلڈ۔۱ میں

شرکت کرینگے۔ جبیل بندرگاہ پہنچنے پر رائل سعودی نیول فورسز کے افسران اور جوانوں نے پاک بحریہ کے جہازوں کا پرتپاک استقبال کیا۔ جنگی بحری جہازوں کے علاوہ، پاکستان نیوی کے سپیشل سروسز گروپ اور پاک میرینز بھی بری دستے کے طور پر اس مشق میں شامل ہورہے ہیں۔ مزید برآں، پاکستان نیوی کا لانگ رینج میری ٹائم پیٹرول ائیرکرافٹ “P3C”بھی اس Exerciseکا حصہ ہے۔Exerciseگلف شیلڈ۔ ۱ کا نیوی سے متعلقہ حصے کا انعقاد، رائل سعودی نیول فورسز کررہی ہے جو کہ سعودی عرب کے بحری پانیوں اور خلیج میں ہوگا۔ اس مشق کے ہاربر فیزمیں مختلف سرگرمیوں کا انعقاد ہوگا، جس میں جوائنٹ اپریشنل پلاننگ، ٹریننگ، فنی اور پیشہ ورانہ امور پر سمینار اور سماجی اور تہذیبی تقریبات شامل ہیں۔جن کے انعقاد سے اس مشق میں شامل مختلف افواج کے مابین باہمی تعاون اور پیشہ وارانہ مہارت کا ادراک پیدا ہوگا۔علاوہ ازیں، Exerciseکے سمندری فیز کے دوران غیر روایتی جنگ، ساحل کی حفاظت کی مشق، کمبیٹ، سرچ اور ریسکیو، بحری جنگی مشقیں اور طویل المدت ہوائی مشقیں منعقد ہونگی۔اس مشق کے دوران مختلف ممالک کے مبصرین بھی پاک بحریہ کے جہازوں کا دورہ کریں گے۔ پاکستان نیوی کے علاوہ بحرین، مصر، کویت، اردن، سعودی عرب، سوڈان، متحدہ عرب امارات اور امریکہ کے جنگی جہاز بھی ان مشقوں میں شرکت کرینگے۔پاکستان نہ صرف اپنے جہازوں بلکہ جوانوں کیساتھ شامل ہو کر Exerciseگلف شیلڈ۔ ۱ کا ایک کلیدی حصہ دار ہے۔ پاکستان کی یہ کاوش پاکستان اور سعودی عرب کے مابین مضبوط دو طرفہ دفاعی تعلقات کی مظہر ہے۔ امید کی جاتی ہے کہ یہ مشق نہ صرف اس میں شامل تمام ممالک کے درمیان دفاعی تعلقات کی مضبوطی کا پیش خیمہ ثابت ہوگی بلکہ علاقائی میری ٹائم سیکیورٹی کو یقینی بنانے میں ان اقوام کے عزم کا مظہر ہوگی۔

FOLLOW US