راولپنڈی (نیوز ڈیسک) : بھارتی فوج کی ایل او سی پر بلا اشتعال فائرنگ، خواتین اور بچوں سمیت 4 عام شہری شدید زخمی، پاک فوج کے شعبہ اطلاعاتِ عامہ کے مطابق بھارتی فوج نے سیز فائر معاہدے کی ایک بار پھر خلاف ورزی کرتے ہوئے ایل او سی پر جندروٹ سیکٹر پر بلااشتعال فائرنگ کی ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی فوج نے پاکستان کی آبادی کے علاقوں کو نشانہ بنایا جس سے 4افراد شدید زخمی ہوگئے ہیں۔
زخمیوں میں 2خواتین اور 2بچے شامل ہیں۔ پاک فوج کی جانب سے سیز فائر کی خلاف ورزی کرنے والی بھارتی فوج کو منہ توڑ جواب دیا گیا ہے جبکہ زخمیوں کو ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق زخمیوں میں سندھارا گاؤں کی 26سالہ نسرین، ڈیرہ شیر خان کی 24سالہ رابیعہ، 7سالہ مومنہ اور بمراچ کا سات سالہ منشی شامل ہیں۔ خیال رہے کہ بھارت کی انتہا پسند فوج کی جانب سے ایل او سی کی یہ کوئی پہلی خلاف ورزی نہیں ہے بلکہ اس سے قبل بھی بھارت کئی بار ایل او سی کی خلاف ورزی کرتا رہا ہے۔ بھارت کی جانب سے عام شہریوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔ گزشتہ روز بھارتی وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے پاکستان میں سرجیکل سٹرائیک کی اجازت دیدی ہے جس کے جواب میں پاکستان نے بھارت کو خبردار کیا تھا کہ ہندوستان 27مئی کو یاد رکھے اور کسی بھی ایسی حرکت سے باز رہے جس پر بعد میں اسے شرمندہ ہونا پڑے۔
Indian Army troops initiated unprovoked ceasefire violation in Jandrot Sector along #LOC targeting civilian population. Due to Indian troops indiscriminate fire in Dera Sher Khan, Sandhara & Bamroch villages, 4 innocent civilians incl 2 women & 2 children critically injured. 1/2
— DG ISPR (@OfficialDGISPR) June 9, 2020