اسلام آباد( مانیٹرنگ ڈیسک) نئے چئیرمین سینیٹ کے عہدہ سنبھالنے کے بعد گزشتہ دنوں صرف ایک تنقیدی بیان کے بعد اب وزیراعظم نے ان سے لاتعلقی کا عملی ثبوت بھی دے ڈالا۔ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے چیئرمین سینیٹ سے کرٹسی ملاقات سے انکارکرکے پارلیمانی تاریخ میں ایک انوکھی مثال قائم کر دی ہے اور وزیرا عظم کے اس اقدام کی
اپوزیشن کی تمام جماعتوںنے مذمت کرتے ہوئے اسے قابل افسوس بھی قرار دیا ہے۔سینیٹ سیکرٹریٹ کے ذرائع نےایک موقر قومی روزنامہ کو بتایا کہ وزیرا عظم شاہد خاقان عباسی کی شدید ترین تنقید کے باوجود چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے ان سے کرٹسی ملاقات کی درخواست کی تھی اور اس حوالے سے طے شدہ طریقہ کار کے تحت ایک تحریری درخواست بھی وزیر اعظم آفس کو بھجوائی گئی جس کی وصولی کی بھی تصدیق ہوگئی مگر وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے چیئرمین سینیٹ کی اس درخواست کو ردی کی ٹوکری کی نظر کر دیا اور صادق سنجرانی سے یہ کہہ کر ملنے سے انکار کر دیا کہ وہ پیسے کے زور پر چیئرمین سینیٹ بنے ہیں جسے وہ نہیں مانتے اور ساتھ ہی انہوں نے سب جماعتوں کو تجویز دے دی کہ وہ متفقہ چیئرمین سینیٹ لانے کی کوشش کر یں ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ پارلیمانی روایت ہے کہ جب کوئی چیئرمین اپنا منصب سنبھالتا ہے تو اہم عہدوں پر فائز شخصیات سے وہ کرٹسی ملاقاتیں کرتا ہے اسی روایت کے تحت ہی صادق سنجرانی صدر ممنون حسین ، سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق ، اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ ، پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری ، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان سے
ملے صدر اور سپیکر کا تعلق بھی حکمران جماعت سے ہے مگر انہوں نے صادق سنجرانی سے ملاقات کے دوران نہ صرف انھیں مبارک با د دی بلکہ انھیں اپنی ذمہ داریوں کی ادائیگی کے دوران اپنے مکمل تعاون کی بھی یقین دہانی کروائی مگر وزیرا عظم نے صادق سنجرانی کو ابھی تک ملاقات کا وقت ہی نہیں دیا اور یہ پارلیمانی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے چیئر مین سینیٹ سے اس لئے ملنے سے انکار کر دیا ہو کہ اس کا تعلق اپوزیشن سے ہو۔اس حوالے سے گوکہ سینیٹ سیکرٹریٹ کے ترجمان رمضان ساجد کا موقف ہے کہ چئیرمین سینیٹ نے وزیرا عظم سے ملاقات کی کوئی درخواست کی ہے نہ ہی کوئی خط لکھا گیا ہے اس بارے میڈیا کی خبروں میں صداقت نہیں تاہم چیئرمین آفس کے ذرایع نے اس نمائندے کو تصدیق کی کہ وزیر اعظم سے ملاقات کا وقت مانگا گیا ہے اور وہ اب تک وزیر اعظم آفس کے جواب کے منتظر ہیں ، شاہد خاقان عباسی کے چئیرمین سینیٹ سے ملنے سے انکار کو اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے افسوسناک قرار دیا ہے اور کہا کہ کل اگر وزیرا عظم کو سینیٹ میں چئیرمین بلاتے ہین اور وہ پھر بھی نہیں آتے تو یہ توہین پارلیمنٹ ہوگی وزیر اعظم کو چیئرمین سینیٹ بارے اس قسم کے بیانات نہیں دینے چاہیے کیونکہ ان کا انتخاب اوپن ہوا ہے اور ن لیگ کے اپنے لوگوں نے ا ن کو ووٹ دیا ہے ۔