Saturday July 19, 2025

نگران وزیر اعظم کےلئے ایسا نام سامنے آگیا کہ ہر کوئی کہے گا۔۔۔ حد ہوتی ہے ۔۔اب یہی ہونا رہ گیا تھا؟؟

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک ) ملک کے معروف صحافی اور تجزیہ کار حامدمیر نے انکشاف کیا ہے کہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور سینئر پیپلزپارٹی رہنما خورشید شاہ نے نگران وزیر اعظم کے لئے تین نام رکھے ہوئے ہیں ۔ جن میں سے دو قابل اعتراض حد تک ناقابل قبول ہیں۔ یہی حال وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا ہے جن کے پاس تین نام ایسے

ہیں جو اپوزیشن کےلئے کسی طور قابل قبول نہیں ہیں۔ جس کا مطلب ہے کہ جب بھی بیٹھ کر بات ہو گی تو ان چھ میں سے تین نام تو ویسے بھی نکل جائیں گے ۔ بحث مباحثہ اور اعتراضات باقی ناموں پر ہوں گے ۔ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام کے دوران گفتگو کرتےہوئے حامد میر کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ الیکشن کمیشن تک جانے کی نوبت نہیں آئے گی۔ گفتگو کے دوران انہوں نے کہا کہ ہو سکتا ہے کہ معاملہ پارلیمانی کمیٹی کے پاس چلا جائے لیکن میں یہ بتا دوں کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی جس کو نگران وزیر اعظم بنانا چاہ رہے ہیں پیپلزپارٹی کبھی بھی اس کو نہیں مانے گی، خورشید شاہ نے جو دو نام سوچ رکھے ہیں ان پر ن لیگ نہیں مانے گی۔ انہوں نے کہاکہ تین نام رہ گئے جن میں سے کسی ایک نام پر سمجھوتہ ہو جائے گا، انہوں نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں کہا کہ ایک دوسرے پر یہ لوگ جو بیان بازی کر رہے ہیں وہ ان کی سیاسی ضرورت ہے کیونکہ انتخابات نزدیک ہیں، سینئر صحافی حامد میر نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ جب یہ لوگ بند کمرے میں بیٹھتے ہیں تو یہ لوگ وہ نہیں ہوتے جو باہر نظر آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے ذہن میں نگران وزیراعظم کا جو ایک نام ہے اس کا تعلق پنجاب سے ہے اور میرے خیال میں وہ نگران وزیراعظم کے لیے انتہائی نامناسب ہے اور خورشید شاہ کے ذہن میں اپنے صوبے کی تین شخصیات کے نام ہیں۔