لاہور: ( نیوزڈیسک) فیس بک کی جانب سے صارفین کا ڈیٹا استعمال کرنے کے عمل کے باعث 5 کروڑ صارفین متاثر ہوئے تھے جس پر مارک زکر برگ نے معافی بھی مانگی تھی تاہم مارک زکربرگ کی معافی بھی سرمایہ کاروں کو سماجی رابطوں کی ویب سائٹ کے شیئرز فروخت کرنے سے نا روک سکی اور بہت سے سرمایہ کار تو سوشل نیٹ ورک پر اس
کے نقصانات کی وجہ سے خوفزدہ ہیں۔ فیس بک کے بانی مارک زکربرگ کی جانب سے صارفین کا ذاتی ڈیٹا استعمال ہونے پر معافی مانگنے کے باوجود ایک ہفتے کے دوران دنیا کی سب سے بڑی سماجی رابطوں کی ویب سائٹ کے اثاثوں کی مالیت میں 58 ارب ڈالر کی کمی واقع ہوئی ہے۔دوسری جانب فیس بک کے بانی کی معافی بھی سرمایہ کاروں کو سماجی رابطوں کی ویب سائٹ کے شیئرز فروخت کرنے سے نا روک سکی اور بہت سے سرمایہ کار تو سوشل نیٹ ورک پر اس کے نقصانات کی وجہ سے خوفزدہ ہیں۔ صارفین سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر کی گئی خلاف ورزی کو ’لائٹ بلب‘ کا نام دے رہے ہیں، اور اس اقدام نے سوشل میڈیا پر ’ڈیلیٹ فیس بک‘ ٹرینڈ کو جنم دیدیا ہے۔ گزشتہ کاروباری ہفتے کے آغاز پر فیس بک کے شیئر کی قیمت 176.80 ڈالر تھی جو کاروباری ہفتے کے اختتام پر 159.30 ڈالر تک پہنچ کر بند ہوئی۔ خیال رہے کہ برطانوی الیکشن کنسلٹنسی فرم کیمبرج اینالیٹیکا پر کروڑوں فیس بک کے صارفین کی ذاتی معلومات حاصل کرنے اور اسے دنیا بھر کے مختلف ممالک میں الیکشن پر اثر انداز ہونے کے لیے استعمال کرنے کا الزام ہے۔