اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سابق وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کے پارٹی قیادت سے اختلافات نے ایک فیصلہ کن موڑ اختیار کر لیا ہے اور اب یہ بحث کی جا رہی ہے کہ کیا مسلم لیگ (ن) سابق وزیر داخلہ کو آئندہ الیکشن کےلئے ٹکٹ بھی جاری کرنے جا رہی ہے یا نہیں؟ سینئرملکی صحافی اور اینکر مبشر لقمان نے نجی ٹی وی چینل کےپرواگرم میں انکشاف کیا
ہے کہ مریم نواز نے پارٹی میں شامل ہونے کی خواہش ظاہرکرنے والے سابق ایم پی اے محمد بشارت راجہ کو چودھری نثار کی جگہ الیکشن لڑنے کی پیشکش کی ہے ۔ بشارت راجہ کا تعلق مسلم لیگ ق سے ہے اور وہ مسلم لیگ (ن) میں شامل ہونے کی خواہش رکھتے ہیں ۔ تاہم ابھی تک اس مبینہ پیشکش پر ان کے کسی بھی جواب کی اطلاعات موصول نہیں ہوئیں۔ سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ اگر تو واقعی ایسا ہے تو یہ دلچسپ ہونے کے ساتھ ساتھ خاصا حیران کن بھی ہے ۔ کیونکہ بشارت راجہ تو تک پارٹی کا حصہ بھی نہیں ہیں۔ چودھری نثار 1985سے مسلم لیگ (ن) کے ساتھ ہیں ۔ اور اب تک ہونے والے تمام الیکشنوں میں وہ پارٹی کے فورم پر الیکشن لڑتے رہے ہیں۔ 33سال تک پارٹی کے ساتھ چلنے والے شخص کی جگہ کسی دوسری پارٹی کےشخص کو پارٹی ٹکٹ کی آفر کرنا انتقام اور غیض و غضب کی انتہاکے علاوہ اورکیا ہوسکتی ہے۔ اور اب اس فیصلے میں مریم نواز اکیلی نہیں بلکہ نوازشریف ان کے ساتھ ہیں ۔ کیونکہ نیب عدالت میں پیشی کے بعد بھی نوازشریف نے ایک صحافی کے سوال کےجواب میں حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ کے قول کا حوالہ دے کرکہا تھا کہ جس پر احسان کیا جا ئے اس کے شر سے بچا جائے ۔ اور مریم نوا ز نے بھی میاں محمد بخش کا کلام پڑھا تھا۔ جس پر چودھری نثار کا فوری ردعمل آیا تھا کہ احسان انسان کا نہیں بلکہ اللہ تعالیٰ کا ہوتا ہے ۔انسان کو شکر گزار ہونا چاہیے ۔ پھر اگلے روز پرویز رشید نے نہ جانے کس اختیار کی بنا پر یہاں تک کہہ ڈالا کہ چودھری نثار پارٹی کے فورم پر الیکشن نہیں لڑ سکیں گے ۔ا س ساری صورتحال سے ایک تاثر ابھر رہا ہے کہ چودھری نثار علی خان کو ان کی پریس کانفرنسز کی بنیا د پر صرف نظر انداز کرکے نہیں بلکہ ایک طرح سے بے عزت کرکے پارٹی سے نکالا جا رہا ہے ۔