اسلام آباد : کورونا وائرس کے باعث وفاقی کابینہ نے لاک ڈاؤن میں 30 اپریل تک توسیع کردی ہے۔تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس میں چھ نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔اجلاس میں کورونا کی مجموعی صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا۔جبکہ ملکی معاشی صورتحال پر بھی بریفنگ دی گئی۔کابینہ نے قومی رابطہ کمیٹی کے فیصلوں کی توثیق کی جبکہ ای او بی آئی پینشن میں اضافہ کی سمری موخر کر دی۔
احساس کیش ٹرانسفر پروگرام سے متعلق ثانیہ نشتر نے کابینہ کو بریفنگ دی۔جبکہ احساس ایمرجنسی کیش ٹرانسفر پر ایڈوانس انکم سپورٹ کی منظوری دی گئی۔کابینہ نے اسلام آباد کے مرغزار چڑیا گھر کا انتظامی کنٹرول وزارت ماحولیات تبدیلی کے سپرد کرنے کی منظوری دی۔ جب کہ کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن میں 30 اپریل تک توسیع کی۔قبل ازیں ملک بھر میں مزید 10 دن کیلئے لاک ڈاؤن میں توسیع کرنے پر قومی رابطہ کمیٹی کا اتفاق ہو ا۔ قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں لاک ڈاؤن کے کی تجویز کو زیر بحث لایا گیا جس کے بعد قومی رابطہ کمیٹی نے مزید 10 روز تک لاک ڈاؤن میں توسیع دینے کی تجویز پر اتفاق کیا۔ بتایا گیا ہے کہ اجلاس میں 10 کم رسک والی انڈسٹریز کو لاک ڈاؤن سے استثنیٰ دیئے جانے کا امکان ہے آٹو موبائل ، اسیمبلز ، بک شاپس کو لاک ڈاؤن میں رعایت ملنے کا امکان ہے۔ صنعتوں کو استثنیٰ دو مراحل میں دیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے لاک ڈاؤن میں توسیع سے متعلق اپنی تجویز پیش کی ہے کہ وفاقی حکومتی تمام فیصلے سندھ کی تجاویزکو مدنظررکھ کر کرے۔جس پر قومی رابطہ کمیٹی نے لاک ڈاؤن سے متعلق صوبوں کے ساتھ مل کرمشترکہ فیصلے کرنے پر اتفاق کیا۔ اسی طرح اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تعمیراتی سیکٹر کا پہلا فیز کل کھولا جائے گا۔