Friday February 14, 2025

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے دوبارہ متفقہ چیئرمین سینیٹ لانے کامطالبہ کردیا

چیئرمین سینیٹ کاانتخاب بے عزتی کامقام ہے،چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں لوگوں کاضمیراور ایمان خریدا گیا،جب ملک میں صدرنہیں ہوتاتوچیئرمین سینیٹ صدرمملکت ہوتے ہیں،اس طرح کیادنیا میں ملک کی عزت ہوسکتی ہے۔وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کاخطاب وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے دوبارہ متفقہ چیئرمین سینیٹ لانے کامطالبہ .. ننکانہ صاحب

وزیراعطم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ دیکھو! آج بھی ہمارے ایم این ایزاپنی جگہ ڈٹے ہوئے ہیں،ہماری حکومت کوختم اور پارٹی صدرکو ہٹایا گیا ،عوام نے فیصلہ قبول نہیں کیا،جوآدمی کام کرتا ہے اس کوعدالت میں کھڑا کردیاجاتا ہے، چیئرمین سینیٹ وہ ہے جس کیلئے پیسے دے کرووٹ خریدے گئے۔انہوں نے آج یہاں خطاب کرتے ہوئے کہاکہ عدالتی فیصلہ آیاتوکہا جا رہا تھا کہ ایم این ایز بھاگ جائیں گے۔ دیکھیں آج بھی ایم این ایز اپنی جگہ ڈٹے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ چیئرمین سینیٹ وہ ہے جس کیلئے پیسے دے کرووٹ خریدے گئے۔چیئرمین سینیٹ کی عوام میں کوئی عزت نہیں ہے۔چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں لوگوں کاضمیراور ایمان خریدا گیا۔فروخت کیے ووٹوں سے یہ چیئرمین سینیٹ بنے۔اس طرح چیئرمین سینیٹ کاانتخاب بے عزتی کامقام ہے۔کیااس طرح دنیا میں ملک کی عزت ہوسکتی ہے۔
انہوں نے واضح کیاکہ آج بھی کہتا ہوں کہ اس بے عزتی سے بچیں اور متفقہ چیئرمین سینیٹ لے کرآئیں ۔کیونکہ چیئرمین سینیٹ وفاق کی علامت ہے۔انہوں نے کہاکہ جب ملک میں

صدرنہیں ہوتاتوچیئرمین سینیٹ صدرمملکت ہوتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ یہ نہیں کہتا کہ عدالتی فیصلہ قبول نہیں ،فیصلہ قبول بھی کیا اور عمل بھی کیا۔لیکن عوام نے عدالتی فیصلے کوقبول نہیں کیا۔ انہوں نے کہاکہ ہماری حکومت کوختم اور پارٹی صدرکو ہٹایا گیا یہ عدالتی فیصلے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے اصولوں کی سیاست اور اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔شاہد خاقان نے کہا کہ الزام لگانے والوں نے کیا کام کیے اور کیا عوامی خدمت کی ہے؟جوآدمی کام کرتا ہے اس کوعدالت میں کھڑا کردیاجاتا ہے۔جوکام نہیں کرتے وہ باہرآرام کررے ہیں۔