ریاض ( مانیٹرنگ ڈیسک) اس سال حج نہیں ہوگا، سعودی حکومت نے باقاعدہ تصدیق کر دی ۔ سعودی حکومت نے تصدیق کی ہے کہ اس سال حج منسوخ ہوگیا ہے اور انہوں نے تمام حج کمپنیوں سے کہا ہے کہ وہ کسی ہوٹل ، ٹرینر یا ٹکٹ سے کوئی معاہدہ نہ کریں۔ دوسری جانب آج کل دیکھنے میں آرہا ہے کہ خانہ کعبہ کو عمرہ زائرین کے لیے بند کر دیا گیا ہے، اس میں دیکھنے میں آرہا ہے کہ خانہ کعبہ کے گرد حفاظتی دیوار کھڑی کر دی گئی ہے، ایک دیوار خانہ کعبہ کے انتہائی قریب لگائی گئی ہے اور دوسری تھوڑیو دور کر کے۔ اس وقت متعاف کے اوپر کچھ سیکورٹی اہلکار تعینات ہیں جبکہ کچھ ایجنسیوں کے لوگ بھی ان میں شامل ہیں۔
متعاف کے لیے عام لوگوں کا داخلہ بند ہی رہتا ہے لیکن کبھی کبھار اسے عام عوام کے لیے کھول دیا جاتا ہے۔ اگر سعودی حکام سے اس بارے میں معلوم کیا جائے تو وہ کہتے ہیں کہ یہ ایک وبا یعنی کورونا وائرس کی وجہ سے لگایا گیا ہے، لیکن حقیقت کچھ اور ہی ہے گزشتہ کچھ روز سے سوشل میڈیا پر اور دیگر ذرائع کے حوالے سے خبریں آرہی ہیں کہ شاہی خاندان میں اختلاف موجود ہے۔ مغربی میڈیا بھی اس بات کا اعتراف کر رہا ہے جبکہ پاکستانی میڈیا اور بڑے بڑے صحافی اس بات کا اعتراف کر رہے ہیں کہ سعودی شاہی خاندان میں اختلاف موجود ہے۔
اس وقت شاہ سلمان کافی بیمار بتائے جا رہے ہیں، انہوں نے اپنی زندگی میں ہی محمد بن سلمان کو ولی عہد نامزد کر دیا تھا جس پر اکثریت شہزادوں کی محمد بن سلمان کو ماننے سے انکار ہیں۔ اب اگر احادیث کا مطالعہ کریں تو یہ موجود ہے کہ امام مہدی کا ظہور ہوگا، اور یہ ظہور ایسے وقت میں ہوگا جب سعودی عرب میں بادشاہت کی جنگ کی لڑائی ہوگی۔وہ خانہ خدا میں داخل ہونگے اور جو وہاں پر نیک لوگ ہونگے وہ انہیں پہچان لیں گے اور امام مہدی ؑ کے ہاتھ پر بعیت لیں گے۔ اب سعودی شاہی خاندان اس چیز کو لے کر خوفزدہ ہے اور خانہ کعبہ کے ارد گرد اسی لیے دیواریں لگا دی ہیں کہ اگر امام مہدی کا ظہور ہو بھی جائے تو وہ خانہ کعبہ میں داخل نہ ہوسکیں، لیکن سعودی شاہی خاندان خدا کی مرضی سے غافل ہے کیونکہ امام مہدی ؑ کا ظہور بر حق ہے۔
News Source: HassanNisar Webpage