Wednesday November 27, 2024

صف اول کی ایک اداکارہ شاور لے رہی تھی، کافی وقت گزر گیا تو شوہر کو تشویش ہوئی۔۔دروزاہ کھٹکا کر پوچھا سب ٹھیک تو ہے؟ اندر سے کیاجواب آیا۔۔۔؟

صف اول کی ایک اداکارہ شاور لے رہی تھی، کافی وقت گزر گیا تو شوہر کو تشویش ہوئی۔۔دروزاہ کھٹکا کر پوچھا سب ٹھیک تو ہے؟ اندر سے کیاجواب آیا۔۔۔؟

دوستو، ہمارے ملک میں سب سے زیادہ ناز نخرے جس کے اٹھائے جاتے ہیں اسے ہیروئین کہاجاتا ہے، اسی طرح جسے مکمل نظراندازکیاجاتا ہے،کوئی لفٹ نہیں کرائی جاتی،جوبے چارہ فٹ پاتھوں پر زندگی گزار رہاہوتاہے،اسے ہیرؤنچی کہتے ہیں۔۔لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ ہیرونچی بھی صرف ہیروئین کی خاطر زندگی تباہ کرنے کے درپے رہتا ہے، ہیروئین کے

لئے گٹرکے ڈھکن چرانے سے لے کر ہر وہ کام کرنے پر تیارہوجاتا ہے جس کے لئے وہ نارمل زندگی میں کبھی تیار نہ ہوتا۔۔استاد نے جب کلاس میں سوال کیا کہ ۔۔ ہیرو بہادر ہوتا ہے اور ہیروئین خوبصورت ،آپ لوگ کیا بنناچاہو گے۔۔تو ایک بچے نے برجستہ جواب دیا۔۔دونوں۔۔استاد کو حیرت ہوئی کہ یہ کیسا جواب تھا، استاد نے تفصیل پوچھی تو بچے نے کہا۔۔یعنی۔۔ ہیرونچی ۔۔لیجنڈ مزاح نگار کرنل محمد خان لکھتے ہیں۔۔ منٹو اپنے افسانے میں کسی رئیس زادی کو اس کے نوکر کے بستر میں سلائے رکھے تو یہ زندگی ہے ، آرٹ ہے ، لیکن کوئی رقیق القلب زولا سفر فرانس کے تھکے ہارے مسافر ہمارے ایک معروف مزاح نگار کی کمر مل دے اور وہ اس واقعہ کو اپنے سفرنامے میں چند خوبصورت جملوں میں بیان کر دے تو یہ آرٹ نہیں ، زندگی بھی نہیں۔۔۔ فحاشی ہے ۔۔ وہ مزید لکھتے ہیں کہ ۔۔ہماری اردو کی ایک مشہور افسانہ نویس اور ناول نگار خاتون ہیں جن کی کسی ہیروئین کی عصمت ان کے قلم سے محفوظ نہیں اور اگر ان کی تمام تر متاثرہ ہیروئینوں کو حساب میں لیا جائے تو مصنفہ نے عصمت دریوں کی سنچری مکمل کر لی ہے ، لیکن آج تک کسی ادبی امپائر کو توفیق نہیں

ہوئی کہ اپنی انگلی اٹھا کر محترمہ کو ایل بی ڈبلیو قرار دے دے۔ آپ نے وہ لطیفہ سنا ہو گاجس میں ایک فلم ساز نوجوان طوائف کو فلموں میں کام کی دعوت دیتا ہے تو طوائف کی ماں کہتی ہے۔بیٹا جب اللہ ہمیں کوٹھے پر عزت کی روٹی دے رہا ہے تو پھر ہمیں فلموں کے کنجر خانے میں جانے کی کیا ضرورت ہے؟؟ ایک اداکارہ نے ایک گنجے سے شادی کر لی، جب بہت تنقید ہوئی تو اداکارہ نے اخباری بیان دیا ’’اب جو ہونا تھا ہو چکا، آئندہ احتیاط کروں گی‘‘ ۔۔اداکاری سے زیادہ اپنی شادیوں کی وجہ سے مشہور اداکارہ الزبتھ ٹیلر کی پانچویں شادی کے اگلے دن اس کے سردار منیجر نے آکر کہا ’’میڈم سوری، فلاں فلاں کو شادی کارڈ بھجوانا بھول گیا‘‘۔۔ الزبتھ بولی ’’اس بار چھوڑ رہی ہوں، آئندہ احتیاط کرنا۔۔ایک اداکارہ بیوہ ہوگئی،مرحوم شوہر کا ایک دوست جس کی اداکارہ پر نظر تھی، بیوہ کے پاس آیا اور کہنے لگا۔۔کیا میں مرحوم کی جگہ لے سکتا ہوں۔۔ بیوہ اداکارہ نے برجستہ کہا۔۔مجھے کوئی اعتراض نہیں آپ گورگن سے پوچھ لیں ۔۔کسی ہیروئین کا شوہر وکیل کے پاس گیا اور کہا کہ میں اپنی بیوی کو طلاق دینا چاہتا ہوں کتنے پیسے لگیں گے، وکیل نے جواب دیا ایک لاکھ روپے۔۔ وہ

کہنے لگا، اتنے تو شادی میں قاضی نے بھی نہیں لیے۔وکیل جو شاید فیصل آبادی تھا،کہنے لگا۔۔ دیکھ لیا سستے کاموں کا انجام۔۔ مثل مشہور ہے کہ ہر کامیاب شوہر کے پیچھے اس کی بیوی کا ہاتھ ہوتا ہے۔۔لیکن ہمارے پیارے دوست کا کہنا ہے کہ ہر کامیاب ہیروئین کے پیچھے اس کے کام چور،نشئی اور بے حس شوہر کا ہاتھ ہوتا ہےجو اپنی بیوی کو اتنا تنگ کرتا ہے کہ وہ دکھی ہوکر اپنے کام میں اتنی زیادہ مصروف ہوجاتی ہے کہ کامیابی خود اس کے قدم چومتی ہے اور وہ کامیاب اداکارہ کہلانے لگتی ہے۔۔ایک مشہور ہیروئین شاور لے رہی تھی، کافی وقت گزر گیا تو شوہر کو تشویش ہوئی۔۔دروزاہ کھٹکا کر پوچھا سب ٹھیک تو ہے؟ اندر سے جواب آیا۔۔ آھو، خوش نہ ہو،تہاڈی سری دیوی ٹھیک اے۔۔ایک اور معروف ہیروئین کے شوہر کو اچانک رات کو سوتے میں چلنے کی خطرناک بیماری لگ گئی۔ ایک رات بستر سے اٹھا۔ نیند کی حالت میں ، بند آنکھوں سے چلتا ہوا ، سرونٹ کوارٹر کی جانب جانے لگا۔ پیچھے سے بیوی نے آواز لگائی۔۔ ہماری نوکرانی گذشتہ روز سے کام چھوڑ کر چلی گئی ہے۔ اب سرونٹ کوارٹر میں کوئی نہیں ۔۔مورخ لکھتا ہے کہ شوہر بند آنکھوں سے چلتا ہوا واپس بستر

پر آگیا۔۔ایک معروف ہیروئین کا شوہر اپنے دوستوں کو ایک مفید ’’ٹپ‘‘ دیتے ہوئے کہنے لگا کہ اگر بیوی غصہ کرنے لگے تو اس کو صرف اتنا کہہ دو ، بڑھاپے میں تو غصہ آ ہی جاتا ہے۔وہ آئندہ غصہ کرنے سے پہلے ایک بار ضرور سوچے گی۔۔ ایک فلمی اداکارہ کی بلی ایک چوہے پر جھپٹی۔ چوہے نے حسرت بھری نظروں سے اداکارہ کی طرف دیکھا اور بولا۔۔اگر تم اس بلی سے میری جان چھڑا دو تو میں تمہاری کوئی سی بھی تین شرطیں پوری کر دوں گا۔۔ اداکارہ خوشی سے چلائی، کیا واقعی؟۔۔پھر فلمی اداکارہ نے پہلی فرمائش کی۔۔ سب سے پہلے میرے لیے ہیرے و جواہرات کا ڈھیر لگادو۔۔چوہے نے کہا، ابھی لو۔۔اس نے چھت کی طرف اشارہ کیا اوپر سے سونے کی اشرفیاں اور ہیرے جواہرات گرنے لگے۔۔ اداکارہ نے دوسری شرط پیش کردی۔۔میری دوسری خواہش ہے کہ میری جوانی اور حسن ہمیشہ قائم رہے۔۔ چوہے نے جواب دیا، تمہاری یہ خواہش بھی پوری ہوئی۔۔۔فلمی اداکارہ کی خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہیں رہا، کہنے لگی۔۔اورمیری تیسری خواہش ہے کہ تم ایک حسین شہزادے کے روپ میں آکر مجھ سے شادی کرلو۔۔ چوہا بلی کی طرف مڑا اور کہنے لگا۔۔تو آگے بڑھ کر

مجھے کھاتی کیوں نہیں کم بخت۔ کیا تو بھی یہ چاہتی ہے کہ میں تباہ و برباد ہو جاؤں۔ایک اداکارہ کی طلاق کی خبر پڑھ کر ایک صاحب کو بڑا افسوس ہوا، دوستوں کی محفل میں اس خبر کا تذکرہ کیا اور ساتھ ہی کہنے لگے کہ ۔۔ اگر لوگ ذرا عقل سے کام لیا کریں تو طلاقوں کی نوبت نہ آئے۔۔۔وہاں موجود ان کا ایک دوست کہنے لگا۔۔اگر لوگ ذرا عقل سے کام لے سکیں تو شادی کی نوبت ہی کیوں آئے۔۔ایک اداکارہ شاپنگ کرکے جیسے ہی کار میں بیٹھی، فقیر نے شیشہ بجادیا اور صدالگائی۔۔اللہ کے نام پر کچھ دے دو۔۔ وہ اداکارہ کہنے لگی، کچھ نہیں ہے، معاف کرو۔۔ فقیر بولا۔۔اپنا موبائل نمبر ہی دے دو۔ بابا دعا بھی کرے گا اور میسج بھی۔۔ اور اب چلتے چلتے آخری بات۔۔بخیل کے اندر وفا نہیں ہوتی۔حاسد کو کبھی راحت نہیں ہوتی۔تنگ دل کا کوئی دوست نہیں ہوتا۔جھوٹے میں مروت نہیں ہوتی۔خائن کبھی قابل اعتماد نہیں ہوتا۔اوربد اخلاق کے اندر محبت نہیں ہوتی۔۔خوش رہیں اور خوشیاں بانٹیں۔(تحریر:علی عمران جونئیر)

FOLLOW US