Friday November 8, 2024

مسافر طیاروں میں کھانے میں پیش کیا جانے والا آملیٹ انڈے کا نہیں بلکہ کس چیز کا ہوتاہے؟؟چائے کا پانی کہاں سے لیا جاتا ہے؟؟عملہ وہ کھانا خود کیوں نہیں کھاتا؟؟ائیر ہوسٹس نے مسافروں کو خبردار کر ڈالا

واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک)پانچ ستاروں والی فضائی کمپنیوں میں کام کرنے والی ایئر ہوسٹس شریاس بی نے انکشاف کیا ہے کہ مسافروں کو پیش کیا جانے والا کھانا قطعا غیر صحت مندہوتا ہے یہاں تک اْن لوگوں کے لیے بھی جو سبزی خور ہوتے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق شریاس نے واضح کیا کہ مسافر کے سامنے ٹرے میں آنے والا کھانا کچن میں نہیں بلکہ .

طیارے میں تیار کیا جاتا ہے۔ جو اکثر مرتبہ 12 گھنٹے پہلے یا یہاں تک کہ روانگی سے چند روز قبل بھی تیار ہوتا ہے۔مذکورہ ایئرہوسٹس نے طیارے میں ناشتہ کرنے سے خاص طور پر خبردار کیا اس لیے کہ جو ہاف فرائی یا آملیٹ آپ کھاتے ہیں وہ صرف انڈا نہیں ہوتا بلکہ وہ انڈے اور دیگر متبادل اشیاء کا مرکب ہو سکتا ہے۔ایئرہوسٹس شریاس کے مطابق یہ عامل کھانے کے ذائقے اور مہک پر گہرا اثر ڈالتا ہے۔ اسی واسطے فضائی کمپنیوں کو کھانا فراہم کرنے والے اداروں نے حالیہ چند برسوں میں مسافر کے ذائقے کے حاسّے کو مطمئن کرنے کے لیے کھانوں میں مسالوں ، نمک اور تیل کی مقدار کو دانستہ طور پر بڑھا دیا ہے۔شریاس نے باور کرایا کہ یہ ایک اہم وجہ ہے جس کے سبب عملے کے افراد اپنا کھانا ساتھ لانے کو ترجیح دیتے ہیں اور طیارے میں پیش کیا جانے والا کھانا نہیں کھاتے۔اسی طرح ایک دوسری ایئرہوسٹس نے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر بتایا کہ طیارے کے مشروبات سے بھی خبردار رہنا چاہیّے۔ اس فضائی میزبان نے انکشاف کیا کہ طیارے میں چائے تیار کرنے کے لیے استعمال کیا جانے والا پانی اسی معیار کا ہوتا ہے جو بیت الخلاء کے اندر استعمال ہوتا ہے۔

FOLLOW US