بیوی کو شادی کے چند سال بعد خیال آیا کہ اگر وہ اپنے فوجی شوہر کو چھوڑ کر چلی جائے تو شوہر کیسا محسوس کرئے گا.یہ خیال اس نے کاغذ پر لکھا”اب میں تمہارے ساتھ اور نہیں رہ سکتی میں اب بور ہوگئی ہوں تمہارے ساتھ.میں گھر چھوڑ کر جا رہی ہوں ہمیشہ کیلئے”اس کاغذ کو اس نے میز پر رکھا اور جب شوہر کے آنے کا ٹائم ہواتو شوہر کے ردعمل
دیکھنے کیلئےبیڈ کے نیچے چھپ گئی۔شوہر آیا اور اس نے میز پر رکھا کاغذ پڑھا کچھ دیر کی خاموشی کے بعد اس نے کاغذ پر کچھ لکھا اور خوشی کے مارے جھومنے لگا .گیت گانے لگااور کپڑے بدلنے کے بعد اپنے فون سے کسی کو فون لگایا اور کہا آج میں آزاد ہوگیا ہوں
شاید میری بیوقوف بیوی کوسمجھ آگیا کہ وہ میرے لائق ہی نہیں تھی.لہذاآج وہ گھر چھوڑ کر چلی گئی ہے.اس لئے اب میں تم سے ملنے آرہا ہوں .تم بھی تیار ہوجاؤ .اور شوہر باہر نکل گیا۔آنسو بھری آنکھوں سے بیوی بیڈ کے نیچے سے نکلی اور کانپتے ہوئے ہاتھوں سے کاغذ پر لکھی لائن پڑھی جس پر لکھا تھا ” بیڈ کے نیچے سے پاؤں دکھائی دے رہے ہیں باولی میں پارک کے قریب والی دوکان سے بریڈ لے کر آرہا ہوں تب تک چائے بنالینامیری زندگی میں خوشیاں تیرے آنے سے ہیں آدھی تجھے ستانے سے ہیں اور آدھی تجھے منانے سے ہیں۔