Sunday May 19, 2024

بھارت کا وہ شخص جو مکیش امبانی اور بل گیٹس سے بھی زیادہ امیر ہے لیکن اس کا نام کبھی ارب پتی افراد کی فہرست میں نہیں آیا

بھارت کا وہ شخص جو مکیش امبانی اور بل گیٹس سے بھی زیادہ امیر ہے لیکن اس کا نام کبھی ارب پتی افراد کی فہرست میں نہیں آیا

ممبئی (ویب ڈیسک ) عمومی طور پر یہی سمجھا جاتا ہے کہ ریلائنس گروپ کے چیئرمین مکیش امبانی 45 ارب ڈالر کے اثاثوں کے ساتھ بھارت کے امیر ترین شخص ہیں جبکہ بل گیٹس مسلسل 2 دہائیوں سے بھی زائد عرصہ دنیا کے امیر ترین شخص رہ چکے ہیں۔ لیکن آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ بھارت کے ٹاٹا گروپ کے سربراہ رتن ٹاٹا نہ صرف بھارت بلکہ

دنیا کے امیر ترین شخص ہیں لیکن آج تک ان کا نام کبھی بھی ارب پتی افراد کی فہرست میں نہیں آیا جس کی وجہ بھی انتہائی دلچسپ ہے۔رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے صنعتکار گروپ ٹاٹا سنز اور ٹاٹا گروپ کے سربراہ ہیں۔ ٹاٹا گروپ کی بنیاد 1868 میں رکھی گئی تھی اور اب یہ گروپ 96 سے زیادہ کاروبار چلا رہا ہے ۔ یہ گروپ چائے کی پتی سے نینو کار اور رینج روورز تک بنا رہا ہے۔ اس گروپ کی اہم پراڈکٹس میں ٹاٹا موٹرز، ٹاٹا سٹیل، ٹائٹن، ٹاٹا پاور، بیوریجز، کیمیکلز ، کمیونیکیشنر ، تاج ہوٹلز وغیرہ شامل ہیں۔80 سالہ رتن ٹاٹا اتنے بڑے گروپ کے سربراہ ہونے کے باوجود آج تک ارب پتی افراد کی فہرست میں شامل نہیں ہوسکے بلکہ ان کے ذاتی اثاثوں کی مالیت ایک ارب ڈالر سے بھی کم ہے۔ ایک بار ایک صحافی نے ان سے سوال پوچھا تھا کہ مکیش امبانی کے اثاثے اتنے زیادہ اور آپ ارب پتی افراد میں بھی شامل نہیں ہیں۔ اس سوال کے جواب میں رتن ٹاٹا نے کہا تھا کہ مکیش امبانی بیوپاری ہے جبکہ ہم صنعتکار ہیں۔اگر ہم ٹاٹا کے ارب پتی نہ ہونے کی وجوہات کا جائزہ لیں تو فوربز کی ایک پرانی رپورٹ کافی مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔ فوربز کے مطابق ٹاٹا گروپ کی 96 کمپنیوں کی مالک ٹاٹا سنز ہے جس کے مالک رتن ٹاٹا نہیں بلکہ مختلف خیراتی ادارے ہیں، یا یوں کہہ لیں کہ ٹاٹا گروپ کے 65 فیصد اثاثوں کے مالک چند خیراتی ادارے ہیں ۔ کاروبار خیراتی اداروں کے ذریعے ہونے کی وجہ سے یہ رتن ٹاٹا کے اثاثوں میں ظاہر نہیں کیا جاتا اور رتن ٹاٹا کبھی بھی ارب پتی افراد کی فہرست میں جگہ نہیں بنا پاتے۔چونکہ رتن ٹاٹا کے منافع کا بیشتر حصہ خیراتی اداروں میں چلا جاتا ہے اس لیے ان کے ہاتھ صرف نیک نامی آتی ہے۔ ٹاٹا گروپ کے خیراتی کام صرف انڈیا ہی نہیں بلکہ دنیا بھر میں پھیلے ہوئے ہیں جس کی ایک مثال ہارورڈ بزنس سکول کو دیے گئے 2 اعشاریہ 20 ارب ڈالرز ہیں۔ یہ رقم بزنس سکول کے ریاست میسا چوسیٹس کے شہر بوسٹن میں نئے بلاک کی تعمیر کیلئے دی گئی تھی۔فوربز کی 2008 کی ارب پتی افراد کی فہرست کا جائزہ لیا جائے تو اس سال وارن بفٹ دنیا کے امیر ترین شخص قرار پائے تھے جن کے اثاثوں کی مالیت 62 ارب ڈالر تھی ۔ اگر 2008 میں ٹاٹا سنز کی وہ 65 فیصد اونر شپ جو خیراتی اداروں کے پاس تھی اس کو رتن ٹاٹا کے نام پر منتقل کردیا جاتا تو ان کے اثاثوں کی مالیت 70 ارب ڈالر سے زائد

ہوجاتی ۔2018 میں ایمازون کے بانی جیف بیزوز 132 ارب ڈالر کے اثاثوں کے ساتھ دنیا کے امیر ترین شخص ہیں جبکہ بل گیٹس کے اثاثوں کی مالیت 95 ارب ڈالر ہے۔ بھارت کے امیر ترین شخص مکیش امبانی ہیں جن کے اثاثوں کی مالیت 45 ارب ڈالر کے قریب ہے ۔ رتن ٹاٹا کے اثاثوں کے حوالے سے اگر آج 2008 والا فارمولا لگایا جائے تو ان کے اثاثے 100 ارب ڈالر سے بھی زائد ہوجائیں گے۔چاہے رتن ٹاٹا کاغذوں پر ارب پتی نہ ہوں لیکن پھر بھی وہ نہ صرف انتہائی امیر کبیر شخصیت ہیں بلکہ ایک ایسی ہستی ہیں جو عام لوگوں کی زندگی آسان بنانے کیلئے کوشاں ہیں۔ رتن ٹاٹا کے گروپ نے ہی عام لوگوں کے لیے دنیا کی سستی ترین نینو کار متعارف کرائی تھی اس کے علاوہ انہوں نے بھارت میں پینے کے صاف پانی کے حوالے سے انتہائی سستے گھریلو فلٹر متعارف کرائے تھے۔ رتن ٹاٹا نے ایک بار کہا تھا ’ میں نہیں چاہتا کہ بھارت دنیا کی معاشی سپر پاور بنے بلکہ میں بھارت کو ایک خوشحال ملک دیکھنا چاہتا ہوں‘۔

FOLLOW US