Saturday May 4, 2024

“میری والدہ مجھے دودھ لینے بھیج دیتی اور میں اکثر اپنے کز ن کے ہتھے چڑھ جاتی جو میرے ساتھ یہ شرمناک کام کرتا ” 19سالہ لڑکی نے جنسی درندگی کے ایک اور واقعے کو بے نقاب کر دیا

نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک) کئی معاشروں میںبچپن کی عمر جنسی حملوں کے اعتبار سے انتہائی غیر محفوظ ہوتی ہے۔ بچوں کی نا سمجھی، جسمانی ناتوانی، کم ہمتی اور جھجھک کا فائدہ دنیا کے کئی ممالک میں درندہ صف صفت جنسی ہوس پرست لوگ اٹھاتے ہیں۔ پڑوسی ملک بھارت کی ایک طالبہ نے بھی صرف دس سال کی عمر میں اپنے ساتھ پیش آئے واقعات سے پردہ ہٹا دیا ہے ۔ بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیا نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ وہ اپنی والدہ کے کہنے پر اپنے کزن کے گھر دودھ لینے جاتی اور جنسی درندگی کا شکار ہوتی رہی۔ اس لڑکی کا کہنا ہے کہ میرا وہ کزن اس وقت کالج میں پڑھتا تھا ۔ اور مجھے معلوم ہوتا تھا کہ میں دودھ لینے جائوں گی تو وہاں میرے ساتھ کیا ہوگا ۔ اس نے ہر بار فائدہ اٹھاتے ہوئے مجھے تنہائی میں لے جا کر مجھ سے جنسی

زیادتی کی لیکن میں کسی کو بتانا تو دور کی بات ایسی کوئی بات زبان پر لانے کا تصور بھی نہیں کر سکتی تھی۔ لیکن اب میں نے خواتین کے ایسے مسائل کے حوالے سے بات کرنے والے ایک گروپ کو جوائن کر لیا ہے اور اب میں لڑکیوں کو تنگ کرنے والے اوباشوں کو ان کی حرکتوں سے روکتی اور برا بھلا بھی کہتی ہوں ۔ طالبہ نے بھارتی لڑکیوں کے نام اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ہمار ی خاموشی ہماری سب سے بڑی دشمن ہے۔ اپنی آواز کو اپنا ہتھیار بنانا چاہیے ۔ کیونکہ چپ رہ کر یہ سب کچھ سہنا ہمارے حق میں بالکل بھی ٹھیک نہیں ہوتا ۔

FOLLOW US