Monday April 29, 2024

سگے باپ کی اپنے بھائی سے مل کر اپنی ہی بیٹی سے جنسی زیادتی ، پھوپھی بھی گاہکوں سے حصہ وصول کرتی رہی، قصور میں ایک اور لرزہ خیز واقعہ پیش آگیا

قصور (مانیٹرنگ ڈیسک) پنجاب کے علاقے قصور میں حواکی ایک اور بیٹی غیروں نہیں بلکہ اپنوں ہی کی درندگی کی بھینٹ چڑھ گئی ۔ والد ، چچااور پھوپھی کم سن لڑکی کو جسم فروشی کے لئے استعمال کرتے رہے۔ حاجی گگا کے علاقے میں ایک کم عمر حاملہ لڑکی نے پولیس کو اپنے ہی خاندان والوں کی جانب سے جسم فروشی کےلئے استعمال کی

درخواست دے ڈالی۔ تفصیلات کے مطابق امجد علی ایک اوباش شخص کی اہلیہ اس کو اسکے بیکار رہنے وجہ سے چھوڑ کر چلی گئی ۔ امجد کی بیٹی اپنے باپ کے پاس ہی رہ گئی ۔ امجد نے لڑکی کو اپنی بہن صفیہ کے حوالے کر دیا ۔ جس کے بعد صفیہ نامی اس بد قماش عورت نے اپنی سگی بھتیجی کو جسم فروشی کےلئے قید کر لیا ۔ وہ گاہک بلوا کر پیسے بٹورتی اور معصوم لڑکی کو درندوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیتی ۔ لڑکے کے والد اور چچا کو علم ہواتو انھوںنے غیرت کی بجائے بے غیرتی کی چادر اوڑھ لی اور نہ صرف جسم فروشی کےدھندے کے حصہ دار بن گئے بلکہ خود بھی لڑکی سے زیادتی کرنا معمول بنا لیا جس کے بعد لڑکی حاملہ ہو گئی اور ملزمان کے چنگل سے بھاگ کر اپنے نانا احمد کے پاس پہنچ گئی ۔ جس نے ڈی پی او قصور کو درخواست دے دی۔ ڈی پی او کے حکم پر پولیس نے کارروائی کرکے ملزمان صفیہ بی بی عرف بانو، اجمل، امجد وغیرہ کو گرفتار کرکے تھانہ بی ڈویژن میں مقدمہ درج کرادیا ہے۔ لڑکی سے زیادتی کرنا معمول بنا لیا جس کے بعد لڑکی حاملہ ہو گئی اور ملزمان کے چنگل سے بھاگ کر اپنے نانا احمد کے پاس پہنچ گئی ۔ جس نے ڈی پی او قصور کو درخواست دے دی۔ ڈی پی او کے حکم پر پولیس نے کارروائی کرکے ملزمان صفیہ بی بی عرف بانو، اجمل، امجد وغیرہ کو گرفتار کرکے تھانہ بی ڈویژن میں مقدمہ درج کرادیا ہے۔

FOLLOW US