Friday March 29, 2024

18 سالہ لڑکے نے اپنی کمپنی کی مالکن سے شادی کرلی ۔ کم عمر میں شادی کرنے والا یہ جوڑہ کون ہے؟

محبت اور شادی کی کوئی عمر نہیں ہوتی ہے، اور نہ اسکے لئے کوئی مقام و مرتبہ طے ہے، لوگ سمجھتے ہیں کہ صرف اپنے برابری کے خاندان میں شادی کرنی چاہیئے جبکہ ایسا کچھ نہیں ہے، جہاں نصیب ہو یا جہاں آپ کی محبت، آپ کی مرضی ہو شادی وہیں کریں، کسی کی باتوں کی فکر نہ کریں، بالکل ایسے ہی ایک جوڑے کے بارے میں ہم آپ کو بتانے جا رہے ہیں جن کی شادی پچھلے سال جولائی میں ہوئی تھی اور ایک سیکھنے والے لڑکے نے اپنی ہی مالکن سے شادی کرکے سب کو حیران کردیا۔ لیکن انہوں نے اس بات کو بالائے طاق رکھا کہ کوئی کیا کہے گا انہوں نے شرعی طریقہ اختیار کیا۔نجی ویب سائٹ کے ایک انٹرویو میں منزہ کہتی ہیں کہ: یہ میرے پاس کام سیکھنے آیا تھا،

جو دیکھ کر مجھے بہت حیرانی ہوئی تھی کہ اتنا چھوٹا سا لڑکا کتنا کام کرنا چاہتا ہے، اس کو کام کرنے کا اتنا شوق ہے۔ اس کو کام نہیں آتا تھا، میں نے اس کو فون کیا کہ آجاؤ آپ میں آپ کو کام سکھاؤں گی، ہم دونوں نے مل کر سارے پراجیکٹس کیئے، میں ایک ایونٹ پلاننگ کمپنی کی مالکن تھی . 18 سالہ یہ لڑکا حیدر علی میرے پاس کام سیکھنے کے لئے آیا تھا کیونکہ اس کو خود اپنی ایک ایونٹ پلانگ کمپنی کھولنی تھی، جس کے لئے کام سیکھنا ضروری تھا، ہم دونوں نے مل جل کر کام کیا اور پتہ ہی نہیں چلا کہ کب ہماری اتنی زیادہ سنجیدگی سے بات ہوئی اور ہماری شادی ہوگئی۔19 سالہ حیدر علی کہتے ہیں: جب میری ان سے پہلی مرتبہ بات ہوئی تو کام کے حوالے سے ہوئی کیونکہ مجھے کام سیکھنا تھا اور پھر انہوں نے مجھے کہا آ جاؤ کام سیکھا دوں گی، ہم دونوں مل جل کر کام کرتے رہے، محض 3 ماہ میں ہم نے یہ فیصلہ کرلیا کہ اب ہم نے شادی کرنی ہے اور پھر بس ہماری شادی ہوگئی۔ لوگوں نے تنقید بھی کی، مگر جہاں لوگ کہتے تھے کمپنی کی مالکن کو ہی ہتھیا لیا اور خود مالک بن گیا، وہیں لوگوں نے ہمیں محبت بھی دی، عزت بھی دی. ہماری شادی کو ایک سال ہوگیا ہے اور کچھ ہی دنوں پہلے شادی کی پہلی سالگرہ ہم نے بہت محبت کے ساتھ منائی۔شادی کے لئے بات حیدر نے کی تھی جس پر منزہ نے اپنی خوشی سے ہاں کی اور دونوں کی شادی ہوگئی تھی۔ حیدر پنجاب گروپ آف کالج میں پڑھتے تھے اور منزہ بی اے ہونس کی طالبِ علم بھی تھیں اور کمپنی کی مالکن بھی تھیں۔ منزہ کی عمر 20 سال اور حیدر کی عمر 18 سال تھی جب ان کی شادی ہوئی تھی۔ حیدر کہتے ہیں کہ: ” میں ایک تقریب می گیا تھا وہاں یہ بہت اچھی طرح تیار ہو کر آئیں تھیں تو مجھے وہاں یہ بہت اچھی لگی تھیں۔

‘منزہ کہتی ہیں کہ: 2014 میں میرے والد کا انتقال ہوگیا تھا، میری ماں بھی نہیں تھی، میں 4 سال اکیلی تھی، مجھے پسند تھا کہ میری شادی ہو، میرا گھر ہو، مجھے سمجھنے والے ہوں، میری ساس بھی بہت اچھی ہیں، ہر کوئی مجھے اپنا سمجھتا ہے، ہم مل جل کر رہتے ہیں۔”حیدر کہتے ہیں کہ: ” میں ے کبھی منزہ سے تنخواہ نہیں لی، کیونکہ میں شوق شوق میں اکم کرنے گیا تھا اور کام کے دوران ہی شادی ہوگئی اور اب میں بھی ان کے ساتھ کمپنی کا مالک بن گیا، میں نے شروع ہی سے اپنی محنت سے کام کیا اور خود کو ثابت کیا ہے۔ ہم دونوں ولاگز بھی بناتے ہیں اور ایک ساتھ خوش ہیں۔

FOLLOW US