ممبئی (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت میں خواتین کو جنسی استحصال کا سب سے زیادہ سامنا کرنا پڑتا ہے۔لیکن اب غربت اور بے روزگاری کی وجہ سے کئی خواتین نے پیسہ کمانے کےلئے خود بھی ایسے عناصر کی آلہ کار بننا شروع کردیا ہے جس میں خود کو استعمال ہونے کےلئے پیش کردیتی ہیں ۔ شمال مشرقی ریاست بنگال کے دارالحکومت کلکتہ میں بھی ایسا ہی ایک واقعہ پیش آیا جس نے اچھوں اچھوں کو کانوں پر ہاتھ لگانے پر مجبور کردیا۔ یہ واقعہ کلکتہ کے نواحی گائوں کی رہائشی سنجوانی ٹیگور کا ہے جو نوکری کی تلاش میں کلکتہ آئی تاہم کوئی بھی اچھی ملازمت نہ ملنے پر وہ ایک جرائم پیشہ شخص کی ساتھی بن کر لوگوں کو لوٹنے لگی۔
گزشتہ ہفتے سنجوانی اور اس کے دوست الوک پانڈیا نے چار بوڑھے دوستوں کو جال میں پھنسانے کا پلان بنایا ۔ یہ چاروں بوڑھے لڑکپن کے زمانےکے دوست تھے اور سیر کےلئے پارک میں جایا کرتے تھے۔ سنجوانی نے ان پر اپنے حسن کا جال پھینکا اور ان کے آس پاس منڈلانے لگی۔ جس پر چاروں بوڑھے اپنی ضعیف العمری کو بھولتے ہوئے اس پر لٹو ہوگئے اور اسے ملنے پر آمادہ کر لیا۔ چاروں سنجوانی سے ملنے کےلئے اس کے فلیٹ پر پہنچ گئے اورسنجوانی ایک ساتھ ان چاروں کا دل بہلانے لگی۔ خود سے آدھی عمر کی لڑکی کو اپنے درمیان پا کر بوڑھے اپنا ہوش کھو بیٹھے لیکن کسی کو کانوں کان خبر نہیں ہوئی کہ سنجوانی نے ایک خفیہ جگہ موبائل فون کا کیمرہ آن کرکے ان کی ویڈیو بنالی۔ جس کے بعد سنجوانی نے انھیں 30لاکھ روپے دینے کےلئے بلیک میل کرنا شرو ع کر دیا۔ بوڑھوںنے اپنے خاندان اور بچوں کے سامنے بدنامی کے ڈر سے بمشکل 15لاکھ روپے کا بندو بست کرکے اپنی جان چھڑوائی۔