لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک ) : 32 سال سے ہوا میں معلق پاکستانی سائیکل، لاہور میں 1988ء کے الیکشن کے دوران ایک امیدوار نے اپنا انتخابی نشان سائیکل بجلی کے تاروں کے ساتھ لٹکا دیا، جو آج تک موجود ہے۔طوفان، آندھی اور بارشوں سے سائیکل کی بیشتر چیزیں تو گل سڑ گئیں مگر ڈھانچہ ابھی تک برقرار ہے۔ اردوپوائنٹ کی رپورٹ کے مطابق 1988میں مسلم لیگ نے اپنے قومی نشان سائیکل کی تشہیر کیلئے ایک سائیکل بجلی کی تاروں سے لٹکا دی جو آج تک وہاں
لٹکی ہوئی ہے۔ اہلم علاقہ کے مطابق اس وقت مسلم لیگ ایک ہی تھی اور اسکا انتکابی نشان سائیکل تھا، نواز شریف نوازاعظم بننے والے تھے اور الیکشن کا موسم تھا۔ ایسے میں وہاں موجود ایک مقامی شخص نے اس سائیکل کی کہانی سناتے ہوئے بتایا کہ اس سڑک پر ایک مقامی شخص برف بیچتا تھا، یہ اسکی سائیکل تھی، اور الیکشن کے دنوں میں مسلم لیگ نے اسے اپنی تشہیر کے لیے یہاں بجلی کی تار پر لٹکا دیا۔ اس سائیکل کو دیکھ کر پتا چلتا ہے کہ وقت نے اسے پرانا کردیا ہے۔ اسکا رنگ خراب ہوچکا ہے اور اسکے ٹائر بھی ناکارہ بن گئے ہیں جبکہ اسکی سیٹ بھی غائب ہوگئی ہے لیکن یہ سائیکل آج بھی 32سال بعد ایسے ہی بجلی کی تاروں سے لٹکی ہے۔ کوئی آندھی طوفان وغیرہ اسے وہاں سے گرا نہیں سکا۔ ابھی بھی روز ہزاروں لوگ پیدال اور اپنی گاڑیوں پر وہاں سے گزرتے ہیں۔ اور انجان لوگ اس سائیکل کو دیکھ کر حیران ہوتے ہیں کہ اس سائیکل کو کس چیز کی سزا دی گئی ہے اور یہ یہاں کیوں لٹکی ہے۔ لیکن سائیکل جس لوہے کی سلاخ کی مدد سے لٹکائی گئی ہے اس کو دیکھ کر محسوس ہوتا ہے کہ ابھی مزید کئی سال یہ یہیں لٹکی رہے گی۔