Saturday May 4, 2024

انجیر کے جادوئی فوائد، جان کر حیران رہ جائیں گے

لاہور(نیوز ڈیسک) انجیر بنیادی طور پر مشرق وسطیٰ اور ایشیائے کوچک کا پھل ہے . اس کو انگریزی میں Fig، فرانسیسی میں Figue اور لاطینی میں Carica کہتے ہیں .اس کا نباتاتی نام Ficus carica linn ہے اور اس کا تعلق Moraceac خاندان سے ہے . اس کی پیدائش کے مشہور مراکز ترکی ، سپین، پرتگال، ایران، فلسطین، شام، لبنان اور پاکستان ہیں . پاکستان میں اس کی کاشت بالخصوص چترال اور ہنزہ کے علاقوں میں کی جاتی ہے . چترال کے درخت سال میں دو

مرتبہ پھل دیتے ہیں. ان کی انجیر بڑی اور سفید ہوتی ہے . مفسرین کا خیال ہے کہ زمین پر انسان کی آمد کے بعد اس کی افادیت کے لئے جو درخت معرض وجود میں آیا وہ انجیر کا تھا. ایک روایت یہ بھی ہے کہ حضرت آدم ؑ اور حضرت حوا ؑ نے سترپوشی کے لئے انجیر کے پتے استعمال کئے. انجیر پھلوں میں انتہائی نازک پھل ہے.پکنے کے بعد درخت سے خودبخود گر جاتا ہے اور اسے اگلے دن تک کے لئے محفوظ نہیں رکھا جا سکتا . اسے اگر فریج میں بھی رکھیں تو شام سے پہلے ہی پھٹ جاتا ہے . اس کے استعمال کا ایک بہترین طریقہ اسے خشک کر کے استعمال کرنا ہے. انجیرکو خشک کرنے کے د وران اسے گندھک کی دھونی دیتے ہیں تاکہ جراثیم سے پاک رہے اور آخر میں نمک کے پانی میں ڈبوتے ہیں تاکہ نرم اور ملائم رہے. انجیر کے درخت کی چھال، پتے اور دودھ ادویات میں استعمال ہوتے ہیں. لوگ عام طور پر اس کا استعمال موسم سرما میں بطور میوہ کرتے ہیں. بڑ اور پیپل کا تعلق بھی انجیر ہی کے خاندان سے ہے. انجیر کی دو اہم اقسام دستیاب ہیں. ایک قسم جسے لوگ باقاعدہ کاشت کرتے ہیں بستانی کہلاتی ہے. دوسری خودرو ہے جسے جنگلی کہتے ہیں. جنگلی سائز میں چھوٹی اور ذائقہ میں اتنی لذیذ نہیں ہوتی. اسے جنت سے آیا ہوا پھل قرار دیا جاتا ہے .یہ بواسیر کو ختم کر دیتی ہے. جالینوس نے کہا ہے کہ انجیر کے ساتھ جوزا اور بادام ملا کر کھائے جائیں تو یہ خطرناک زہروں سے محفوظ رکھتی ہے. اس کا گودا بخار کے دوران مریض کے منہ کو خشک نہیں ہونے دیتا. نمکین بلغم کو پتلا کر کے نکالتی ہے. چھاتی کی پرانی سوزشوں میں مفید ہے. گردہ اور مثانہ کی سوزشوں کے لئے بھی مفید ہے. انجیر میں بہتر غذائیت موجود ہے. یہ پیاس کو بجھاتی اور آنتوں کو نرم کرتی ہے. بلغم کو نکالتی ہے. پرانی بلغمی کھانسی میں مفید ہے. پیشاب آور ہے. اس سے آنتوں کی غلاظت نکل جاتی ہے اور ان کا فعل اعتدال پر آ جاتا ہے. فرماتے ہیں ایسے میں اس کے ساتھ جوزا اور بادام ہوں تو بہتر ہے. انجیر کے اندر پروٹین، معدنی اجزا، شکر، کیلشیم اور فاسفورس پائے جاتے ہیں. دونوں انجیر یعنی خشک اور تر میں وٹامن سی اور وٹامن اے کافی مقدار میں ہوتے ہیں.وٹامن بی اور ڈی بھی کچھ مقدار میں ہوتے ہیں. انجیر کھانے میں خوش ذائقہ ہوتے ہیں. ہر

عمر کے لوگ اسے پسند کرتے ہیں. عرب ممالک میں اسے خاص طور پر پسند کیا جاتا ہے. ہمارے ملک میں بکثرت دستیاب ہے. ہمارے پختون بھائی اسے رسی میں پرو کر ہار کی شکل میں ملک کے ہر شہر میں فروخت کرتے عام نظر آتے ہیں. یہ کمزور اور دبلے افراد کے لئے بیش بہا نعمت ہے. ماہرین طب کا کہنا ہے کہ انجیر کھانے سے موٹاپے پر قابو پایا جا سکتا ہے. موٹاپے سے تنگ افراد دن میں چار سے پانچ دانے انجیر کھائیں . جو افراد اپنا وزن گھٹانا چاہیں انجیر کا استعمال ضرور کریں کیونکہ ایک انجیر میں کم و بیش صرف 47 کیلوریز ہوتی ہیں لیکن یاد رکھیں انجیر ہمیشہ صاف ستھری اور نرم لینی چاہیے. کالی اور سوکھی انجیر میں سفید کیڑے بھی ہوتے ہیں ایسی انجیر بہت نقصان دیتی ہے ۔

FOLLOW US