Monday April 29, 2024

کیا آپ ہروقت سستی اور تھکاوٹ کاشکاررہے ہیں تو ایک منٹ میں دور بھگانے کا یہ نسخہ ضرور جان لیں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)کئی مرتبہ ایسا ہوتا ہے کہ آپ کئی کئی گھنٹے اپنے کام میں مصروف رہنے کے باعث پانی پینا بھول جاتے ہیں جو صحت کے لیے نقصان دہ بھی ہوتا ہے کیونکہ جسم کو اس سیال کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ اپنے افعال مناسب طریقے سے جاری رکھ سکے جبکہ توانائی اور توازن بھی اس کی مدد سے ہی ممکن ہوتا ہے۔یعنی مناسب مقدار میں پانی پینا صحت کے لیے سب سے زیادہ فائدہ مند عادات میں سے ایک ہے کیونکہ موسم چاہے سردی کا ہو یا گرمی کا مگر مناسب مقدار میں پانی کی ضرورت جسم کو ہر وقت ہوتی ہے

جس کی کمی کی صورت میں آپ کو مختلف مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے۔اگر آپ مناسب مقدار میں پانی پیتے ہیں تو جسم میں یہ تبدیلیاں آتی ہیں۔جسم کے تمام خلیات کو اپنے افعال کے لیے پانی کی ضرورت ہوتی ہے، پانی کی کمی کی صورت میں ان کے افعال متاثر ہوتے ہیں جس سے ہارمونز اور غذائی اجزا کا بہاؤ ہموار نہیں رہتا، جس کے نتیجے میں جسمانی توانائی غائب ہوجاتی ہے جبکہ ہر وقت تھکاوٹ کا احساس باری رہتا ہے۔ ویسے کسی انسان کو کتنے گلاس پانی کی ضرورت ہوسکتی ہے، اس کا انحصار تو موسم اور اس کی ضرورت پر ہے مگر عام طور پر طبی ماہرین 6 سے 8 گلاس پانی پینے کا مشورہ دیتے ہیں۔دماغ کو اپنے کام ٹھیک سے کرنے کے لیے پانی کی بہت زیادہ ضرورت ہوتی ہے، تو عمر بڑھنے کے ساتھ یاداشت کی کمی اور ذہنی کارکردگی سے بچنے کا بہترین طریقہ مناسب مقدار میں پانی پینا ہے، اس کے مقابلے میں ڈی ہائیڈریشن جسم کے ساتھ دماغ کو بھی متاثر کرنے والا عنصر ہے۔کیا کبھی ایسا محسوس ہوا ہے کہ کسی کام کے دوران توجہ مرکوز کرنا مشکل ہوگیا ہے؟ کتنی بھی کوشش کرلیں ذہن بھٹک جاتا ہے؟ تو ایک گلاس پانی پی لیں اور پھر فرق دیکھیں۔ ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ پانی کی معمولی کمی بھی دماغ کی تجزیے کی صلاحیت کو منتشر کرتی ہے جس سے توجہ مرکوز کرنا مشکل ہوتا ہے۔کسی بھی جسمانی سرگرمی یا ورزش کے بعد درد کا سامنا ہوتا ہے، بھاری بوجھ اٹھانے میں مشکل ہوتی ہے یا پیدل چلنا ہی مشکل ہوجاتا ہے؟ تو یہ بھی پانی کی کمی کا نتیجہ ہوسکتا ہے۔ درحقیقت ڈی ہائیڈریشن محض 2 فیصد ہونا بھی جسمانی مضبوطی کو نمایاں حد تک کم کرسکتا ہے جبکہ تھکاوٹ کا احساس بڑھ جاتا ہے، مناسب مقدار میں پانی پینے سے مسلز کو سکون ملتا ہے جس سے توانائی بڑھتی ہے جبکہ کارکردگی بھی بڑھ جاتی ہے۔عام طور پر لوگ پیاس اور بھوک میں فرق کرنے میں ناکام رہتے ہیں اور کچھ نہ کچھ کھاتے رہتے ہیں جس کے نتیجے میں جسمانی وزن بڑھتا ہے، اگر اکثر بھوک کا احساس ستاتا ہے تو ایک گلاس پانی پی کر دیکھ لیں، اگر بھوک ختم ہوجائے تو سمجھ لیں کہ جسم میں پانی کی کمی

کے باعث آپ کو یہ احساس ہوا۔درحقیقت قبض کی سب سے بڑی وجہ جسم میں پانی کی کمی ہوتی ہے، اسی طرح اکثر پیٹ پھولنے کی شکایت کا سبب بھی پانی سے دوری ہوتی ہے، ماہرین کے مطابق جو لوگ مناسب مقدار میں پانی پیتے ہیں، ان کی آنتوں کے افعال درست رہتے ہیں جس سے قبض اور پیٹ پھولنے جیسے مسائل کا سامنا نہیں ہوتا۔مناسب مقدار میں پانی پینا جلد کی صحت کو بھی ٹھک رکھتا ہے، جلد جسم کا سب سے بڑا عضو ہے جس کو نئے خلیات کے لیے پانی پر انحصار کرنا ہوتا ہے اور یہی سیال جلد کو جگمگانے میں بھی مدد دیتا ہے، اور جسمانی درجہ حرارت کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے جلد کو پانی کی ضرورت ہوتی ہے، اس کی کمی کی صورت میں بڑھاپا جلد طاری ہوسکتا ہے۔معمولی ڈی ہائیڈریشن کے نتیجے میں سب سے پہلے ہمارے مزاج پر اثرات مرتب ہوتے ہیں اور چڑچڑا پن طاری ہوجاتا ہے، اس کے مقابلے میں پانی پینا مزاج کو خوشگوار رکھنے میں مدد دیتا ہے۔

FOLLOW US