Sunday May 5, 2024

کیااسٹرابیری جہنم کاپھل ہے،اسے کھاناجائز ہے یانہیں ،جانیں

گذشتہ کچھ دنوں سے استاد محترم قابل قدر وعزت جناب مفتی زرولی خان صاحب مدظله العالیه کی طرف منسوب ایک کلام بار بار سوال کے طور پر سامنے آرہا ہے جس میں استاد محترم نے اسٹرابیری/فراولة کو “زقوم” قرار دیتے ہوئے اس پھل کو کھانے کی ممانعت فرمائی ہےسب سے پہلے جس قدر لغات کی کتابیں موجود تھیں ان سب میں زقوم کا معنی

اسٹرابیری تلاش کیا گیا اور کروایا گیا لیکن ایسا کوئی معنی میسر نہ آسکا بلکہ لغات عربی اردو اور انگریزی میں “زقوم” کا معنی یکسر مختلف ملا ہے جس کا اسٹرابیری/فراولة سے دور دور تک کوئی تعلق نظر نہیں آتا.زقوم کے معنی اردو لغات میںايک قسم کا خاردار پوداایک درخت جس کا پھل دوزخیوں کو کھانے کو ملے گا.تھوہڑ کا پودا جو خاردار اور کڑوا اور زہریلا ہوتا ہے.دوزخ کا ایک درخت جس سے دوزخی اپنی خوراک حاصل کریں گے.زہریلی اور مہلک غذاناگ پھنیناگ پھَنیہر کڑویہیج دھارایہ پودا ڈنٹھل دار بے برگ اور خاردار ہے.زقوم کے مترادفات،تھوہَر،تھوہڑ،کیکٹس،زقوم کا معنی عربی لغات میںإِنَّ شَجَرَةَ الزَّقُّومِ طَعامُ الأَثيمِ. (سورة الدخان)المعجم: الغني زَقُّوم: كلّ طعام قاتل.شجرة الزَّقُّوم: (النبات) شجرة مرّة كريهة الطعم، ثمرُها طعام أهل النَّار في جهنّم: {إِنَّ شَجَرَةَ الزَّقُّومِ طَعَامُ الأَثِيمِ}.المعجم: اللغة العربية المعاصرزقوم: شجر كريه جدّا في النار.(سورة الواقعة، آية رقم: 52)المعجم: كلمات القرآن،زَقَّوم:1- زقوم: شجرة مرة كريهة الرائحة يأكل أهل النار في جهنم ثمرها.2- زقوم: نبات في البادية زهره كزهر الياسمين.3- زقوم: كل طعام ثقيل.4- زقوم : حلوى عملت بالتمر

والزبدالمعجم: الرائدالزَّقُّومَ: شجرةالمعجم: المعجم الوسيطزقم:“الأَزهري: الزَّقْمُ الفعل من الزَّقُّوم، والازْدِقامُ كالابتلاع.ابن سيده: ازْدَقَمَ الشيءَ وتَزَقَّمَهُ ابتلعه.والتَّزَقُّمُ: التَّلَقُّمُ ‏…. المزيدالمعجم: لسان العربزقوم کا معنی انگریزی لغت میں،زقُوم،NOUN (masculine)
cactus, a prickly plant, infernal tree mentioned in the Qur’an
ان تمام لنکس میں اہل لغت وتحقیق نے اپنے طور پر “زقوم” درخت اور اس کے پھل کے تعین کرنے کی کوشش کی ہے لیکن ان میں سے کسی نے بھی فراولة/اسٹرابیری کو زقوم کے معنی یا مراد میں داخل نہیں کیا ہے.فراولة/اسٹرابیری،ایک خوشنما اور خوش ذائقہ پھل ہے جو دنیا کے تقریبا تمام ممالک میں پایا بھی جاتا ہے اور شوق سے کھایا بھی جاتا ہے.لفظ “فراولة” لاطینی لفظ سے ماخوذ ہے اور اس کا استعمال اٹالین زبان میں بھی ہوتا ہے، البتہ یہ عربی زبان میں یونانی زبان سے داخل ہوا ہے.الكلمة أصلها بالايطالية fragola مأخوذة من الكلمة اللاتنية frägula من frägumولكنها دخلت العربية من اليونانية Φράουλαفراولة:بكسر الواو كما في نقل الأستاذ الفاضل (خزانة الأدب) – وفقه الله – عن المعجم العربي الحديث وهو كذلك في النطق اليوناني..والله أعلم بالصواب.خلاصہ کلام،ہماری تحقیق کے مطابق اسٹرابیری کو زقوم قرار دینا ایک ایسی لغوی غلطی ہے جس میں لغت کے ساتھ ساتھ عرف کو بھی نظر انداز کیا گیا ہے، لہذا بہت اطمینان سے یہ بات کہی جاسکتی ہے کہ فراولة/اسٹرابیری کا کھانا بلا کراھت و بلا تردد جائز ہے.واللہ اعلم،کتبه: عبدالباقی اخونزادہ

FOLLOW US