اکثر مرد حضرات شیو کے دوران اپنی ناک کے اندر موجود بالوں کو جڑوں سے نوچ دیتے ہیں، ان کے خیال میں یہ بال چہرے پر نظر آتے ہیں جو مناسب نہیں لگتے، یہاں تک کہ اب تو کچھ خواتین بھی ویکسنگ اور پلکر کے ذریعے ناک کے بالوں کو نکلوادیتی ہیں۔ لیکن کیا آپ کے علم میں ہے کہ ناک کے بالوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے سے جان بھی جاسکتی ہے؟ جی ہاں! ماہرین کی جانب سے سختی سے ناک کے بال نوچنے کی ممانعت کی گئی ہے، جیسے جیسے انسان کی عمر بڑھتی ہے، ناک کے بال لمبے، موٹے ہوتے جاتے ہیں اور زیادہ نمایاں ہو سکتے ہیں۔
البتہ ناک کے بالوں کو کاٹنے یا نوچنے سے صحت پر کوئی فائدہ نہیں ہوگا، الٹا نقصان ضرور ہوسکتا ہے۔ لوگ اکثر و بیشتر ذاتی وجوہات کی بنا پر انہیں ہٹانے کا انتخاب کرتے ہیں، جیسے کہ گزشتہ دنوں ٹک ٹاک اور سوشل میڈیا پر ناک کی ویکسنگ کی ویڈیوز زیرِ گردش تھیں جن میں بتایا گیا تھا کہ ناک کی ویکسنگ کرنے سے انسان کے چہرے کی خوبصورتی میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جیسے کانوں کا میل ایک ویکس کی صورت اختیار کرکے کانوں کو محفوظ رکھتا ہے ویسے ہی ناک کے بال آپ کے جسم کے دفاعی نظام کا ایک اہم حصہ ہیں۔
یہ بال دھول، الرجیز اور دیگر چھوٹے ذرات کو آپ کے پھیپھڑوں میں داخل ہونے سے روکنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔ ناک کے بال نوچنے کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات یا بیماریاں: ماہرین کا کہنا ہے کہ ناک کے بال ہٹانے سے گرد و غبار ناک کے ذریعے پھیپھڑوں میں جاتا ہے جس سے سانس کی بیماریاں بالخصوص ایستھما ہونے کا امکانات ہوتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق ناک کے بال نوچنے سے انفیکشن ‘نیسل ویسٹیبیولٹز’ہوسکتا ہے، جس کے نتیجے میں ناک کے اندر اور باہر سوزش، ناک کے بال کی جڑ میں دانہ (پمپل)، نتھنوں کے گرد پپڑی کا جمنا اور ناک میں تکلیف یا جلن ہونا شامل ہوتا ہے۔ ایک اور انفیکشن نیسل فرنکیولوسِس ہوتا ہے جو ناک کے اندر موجود بال کے غدودی کے گہرائی میں موجود حصےکو متاثر کرتا ہے، اس سے سانس لینے میں دشواری ہوسکتی ہے۔
اس کے علاوہ اس انفیکشن میں عموماً تکلیف، سوجن اور سوزش ہوتی ہے لیکن کچھ کیسز میں یہ کیورنس سائنس تھرومبوسِس کا سبب ہوسکتے ہیں جس میں آنکھوں کے پیچھے دماغ کےحصے میں خون کا لوتھڑا جمع ہوجاتا ہے پھر یہ خون کا لوتھڑا جان لیوا بھی ثابت ہوسکتا ہے۔