کراچی: ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے ماہرین نے کہا ہے کہ رمضان سے قبل اپنے فزیشن کے پاس جا کر رمضان پری اسسمنٹ لازمی کروائیں۔ تفصیلات کے مطابق ڈاؤ یونیورسٹی کے ذیلی ادارے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ڈایابیٹیس اینڈو کرائنالوجی (نائیڈ) کے زیر اہتمام واک اور سیمینار کے شرکا سے خطاب میں ماہرین نے رمضان اور شوگر سے متعلق اہم ہدایات دیں۔ ڈاکٹر عمر فاروق نے کہا کہ رمضان سے پہلے اپنے فزیشن کے پاس جا کر رمضان پری اسیسمنٹ لازمی کروائیں، ڈاکٹر فرید نے کہا روزے کے بہت سے فوائد ہیں جو رکھ سکتے ہیں وہ ضرور رکھیں، روزے ہرگز نہ چھوڑیں کیوں کہ اس سے ایچ بی اے ون سی اور صحت سے جڑے باقی معاملات درست رہتے ہیں۔
پرو وائس چانسلر پروفیسر نصرت شاہ نے کہا کہ دنیا میں 15 کروڑ مسلمان شوگر کے مرض میں مبتلا ہیں، جن میں 5 کروڑ کے لگ بھگ ماہ رمضان کے روزے رکھتے ہیں، روزے میں شوگر کی کمی یا زیادتی کو قابو رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے اس لیے رمضان سے قبل ہی شوگر کے مریضوں اور ان کے قریبی افراد کوآگہی کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر عمر فاروق نے کہا شوگر میں ٹائپ ون اور ٹائپ ٹو، دو اقسام ہوتی ہیں، ٹائپ ون کے مریضوں کو ہم رمضان میں روزہ رکھنے سے منع کر دیتے ہیں، جب کہ ان کی نسبت ٹائپ ٹو مریضوں کو روزہ رکھنے کی اجازت دیتے ہیں، ٹائپ ون مریضوں میں حاملہ یا وہ بچے شامل ہیں جن کو شوگر ہو جاتی ہے۔
پروفیسر اختر علی بلوچ نے کہا کہ دنیا کی مسلم آبادی میں ایسے افراد جو شوگر میں مبتلا ہیں اور روزہ رکھنا چاہتے ہیں، ان کی رہنمائی کے لیے مختلف پروگرام ترتیب دیے جاتے ہیں، اپنے قیام سے اب تک نائیڈ پورے ملک سے آنے والے ذیابطیس کے مریضوں کی خدمت کر رہا ہے، اور سالانہ 50 ہزار سے زائد مریض اس ادارے سے استفادہ کر رہے ہیں، یہاں مستحق مریضوں کو 2 ہفتے کی دوا، انسولین اور فٹ ویئر سمیت دیگر ضروری اشیا مفت فراہم کی جاتی ہیں۔ پروفیسر فوزیہ پروین کہا کہ نائیڈ میں جسمانی علاج کے ساتھ روحانی تسکین کا سامان بھی کیا جاتا ہے، یہ ادارہ شوگر کے مرض میں مبتلا افراد کو دیگر سہولتوں کے ساتھ انھیں روحانی طور پر مضبوط بنانے کے لیے رمضان کی آمد سے ڈیڑھ ماہ پہلے ہی ایسے طریقے بتاتا ہے کہ وہ اسلام کے اس بنیادی رکن کی ادائیگی بخوبی کر سکیں۔