Thursday April 25, 2024

اسٹریپ سلز دوا نہیں ہے، کمپی ٹیشن کمیشن آف پاکستان نے گمراہ کن تشہیر کرنے پر کروڑوں روپے جرمانہ کردیا

لاہور : کمپی ٹیشن کمیشن آف پاکستان نے ’’ اسٹریپ سلز‘‘ کو دوا ماننے سے انکار کردیا ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کمپی ٹیشن کمیشن آف پاکستان نے اسٹریپ سلز کو بطور دوا تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے اس کی تشہیر کو گمراہ کن قرار دیتے ہوئے دوا ساز کمپنی ریکٹ بینکائزر پر 15 کروڑ روپے جرمانہ بھی عائد کردیا ہے ۔ اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ کمپی ٹیشن کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) کو شکایت موصول ہوئی تھی کہ ریکٹ بینکائزر کی پراڈکٹ اسٹریپ سلز کی تشہیری مہم میں جھوٹے اور گمراہ کن دعوؤں کے ذریعے صارفین کو یہ تاثر دیا جارہا ہے

کہ گلے کی خرابی یا کھانسی کی صورت میں اسٹریپ سلز کا بطور دوا استعمال کیا جاسکتا ہے۔شکایت کنندہ کے مطابق 2005ء میں بوٹس کمپنی سے پراڈکٹ اسٹریپ سلز کے حصول کے بعد ریکٹ بینکائزر نے اس کو بطور دوا رجسٹرڈ کرالیا تھا لیکن اسٹریپ سلز کے دوبارہ اجراء کے بعد وہ صرف ڈسکلیمر ’’نان میڈیکیٹڈ لوزنجز‘‘ کا استعمال کرتی رہی اور صارفین کو اس بارے میں آگاہ کرنے کی کوئی کوشش نہیں کی گئی کہ اسٹریپ سلز کی تیاری میں اب دوا والے اجزاء کا استعمال نہیں کیا جارہا ہے۔ شکایت موصول ہونے کے بعد سی سی پی کی جانب سے کی گئی تحقیقات میں واضح ہوا ہے کہ ریکٹ بینکائزر اپنی پراڈکٹ اسٹریپ سلز کی تشہیری مہم میں گمراہ کن دعوے میں ملوث رہی جو کہ کمپیٹیشن ایکٹ کے سیکشن 10 کی خلاف ورزی ہے۔ ریکٹ بینکائزر کی مارکیٹنگ مہم سے یہ بھی ظاہر ہوا کہ عام صارف حقیقت میں اسی دھوکے میں اسٹریپ سلز کا استعمال کرتا رہا کہ یہ اس کے گلے کی خرابی کے علاج کیلئے فائدہ مند ہے جس سے دوسرے کاروباری اداروں کے کاروباری مفادات کو بھی نقصان پہنچا ہے، اس حوالے سے ریکٹ بینکائزر کو شوکاز نوٹس بھی جاری کیا گیا تھا۔

سی سی پی کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ کسی پراڈکٹ کی فروخت میں برانڈنگ کا کردار بہت اہم ہوتا ہے، اس مخصوص کیس میں پراڈکٹ کے فارمولے میں اہم تبدیلی سے یہ بطور دوا استعمال کرنے کی بجائے نان میڈیکیٹڈ پراڈکٹ بن گئی ہے۔ کمپی ٹیشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق ریکٹ بینکائزر سی سی پی بینچ کو مطمئن کرنے میں ناکام رہا کہ اس نے عام صارف کو اس اہم حقیقت سے آگاہ کرنے کی سنجیدہ کوشش کی اور بتایا کہ اب اسٹریپ سلز کا فارمولہ تبدیل کیا جاچکا ہے۔ پراڈکٹ کے ڈبے پر نہایت باریک الفاظ میں صرف ’’نان میڈیکیٹڈ لوزنجز‘‘ لکھ دینے سے یہ ذمہ داری پوری نہیں ہوجاتی کہ اس پراڈکٹ کی خاصیت میں کوئی بنیادی تبدیلی کی جاچکی ہے۔ قوانین کی خلاف ورزی پر سی سی پی نے ریکٹ بینکائزر پر بھاری جرمانہ عائد کردیا ہے ۔ سی سی پی کمپیٹیشن ایکٹ کے سیکشن 10 کے سب سیکشن ایک اور 2 کی خلاف ورزی پر مجموعی طور پر 15 کروڑ روپے جرمانہ کردیا، جبکہ ریکٹ بینکائزر کو حکم جاری کیا گیا ہے کہ وہ اپنی پراڈکٹ کے ڈبے اور اسٹریپ سلز کے پتے پر انگریزی اور اردو زبان میں جلی حروف میں درج کرکے یہ ’’نان میڈیکیٹڈ‘‘ ہے۔
سی سی پی کی جانب سے کمپنی کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا پر اپنی مارکیٹنگ مہم میں یہ بات بھی واضح کرہے کہ اسٹریپ سلز دوا نہیں، دوا کیلئے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

FOLLOW US