ایک صدی قبل تک دنیا میں آدم خور قبائل کی بہتات تھی۔ اگرچہ اب ان کی تعداد انتہائی کم ہو گئی ہے لیکن ایسے قبائل اب بھی بعض ممالک میں پائے جاتے ہیں جو انسانوں کا گوشت کھاتے ہیں۔لیکن سوال یہ ہے کہ کیا انسانوں نے اخلاقی پہلو کو مدنظررکھتے ہوئے آدم زادوں کو کھانا ترک کر دیا تھا یا اس کی وجہ کچھ اور تھی؟برطانوی اخبار دی مرر کی رپورٹ کے
مطابق اس کی وجہ انسانی گوشت سے لاحق ہونے والی وہ لاعلاج بیماری تھی جو کچھ ہی عرصے میں انسان کو موت کے گھاٹ اتار دیتی ہے۔اس بیماری کا نام کورو (Kuru) ہے۔ رپورٹ کے مطابق انسانی گوشت میں پریونز (Prions)نامی انفیکشن کرنے والے پروٹین کے اجزاءپائے جاتے ہیں جو آدم خوروں کے کورو میں مبتلا ہونے کا باعث بنتے ہیں۔یہ بیماری آدم خوروں کے دماغ پر اثرانداز ہوتی ہے اور چند ماہ میں ہی اس میں اتنے سوراخ کر دیتی ہے کہ اس کی حالت اسفنج کے جیسی ہو جاتی ہے۔کورو کے معنی کانپنا یا خوف سے کانپنا کے ہیں۔ اس بیماری میں بھی انسان کا جسم تھرتھر کانپنے لگتا ہے، اسے چلنے، بولنے، کھانے اور دیگر جسمانی حرکات میں مشکلات پیش آنے لگتی ہیں۔ چنانچہ اس کا یہ نام پڑ گیا۔رپورٹ کے مطابق کورو نامی یہ بیماری لاحق ہونے کے ایک سال کے اندر اندر آدم خور موت کے گھاٹ اتر جاتا ہے۔